طالبان نے محکمہ صحت کی خواتین ملازمین کو ڈیوٹی پر آنے کی اجازت دیدی

طالبان نے محکمہ صحت کی خواتین ملازمین کو ڈیوٹی پر آنے کی اجازت دیدی
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کابل: افغانستان میں طالبان نے محکمہ صحت کی خواتین ملازمین کو ڈیوٹی پر آنے کی اجازت دیدی ہے جبکہ شہریوں کو کابل میں سرکاری املاک، گاڑیاں، ہتھیار اور اسلحہ ایک ہفتے میں جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔ 
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے طالبان کی جانب سے ہدایت جاری کی ہے کہ مرکز اور صوبوں میں محکمہ صحت کی خواتین ملازمین معمول کی طرح ڈیوٹی پر آ جائیں۔ اسلامی امارت کو محکمہ صحت کی خواتین ملازمین کے دوبارہ ڈیوٹی پر آنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے شہریوں کو کابل میں سرکاری املاک، گاڑیاں، ہتھیار اور اسلحہ ایک ہفتے میں جمع کرانے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ سرکاری اشیاءایک ہفتے میں متعلقہ محکموں میں جمع کرا دی جائیں۔
واضح رہے کہ طالبان افغانستان میں شراکت داری پر مبنی عبوری حکومت بنانے کی تیاری کررہے ہیں، نئی عبوری حکومت تمام نسلوں اور قبائلی رہنماؤں پر مشتمل ہوگی جبکہ آئندہ حکومت کی ہیئت اور وزراءکی نامزدگی کیلئے سپریم لیڈرشپ کونسل طلب کر لی گئی ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک درجن رہنماؤں کے نام اس وقت نئی عبوری حکومت کیلئے زیرغور ہیں اور طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ عبوری حکومت کا دورانیہ اس وقت واضح نہیں، ملا برادر اور ملا عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب حکومت سازی پر مشاورت کیلئے کابل میں ہیں۔
طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان امریکہ کے ساتھ کئے گئے 2020ءکے دوحہ معاہدے پر اب بھی کاربند ہیں۔ طالبان کا کہنا ہے کہ خواتین کو مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے کی اجازت ہو گی جبکہ ملک میں کرپشن کے خاتمے کیلئے بلدیاتی سطح پر خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔