خیبرپختونخواہ حکومت کا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بند کرنے کا اعلان

خیبرپختونخواہ حکومت کا ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بند کرنے کا اعلان
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

پشاور: خیبرپختونخواہ کے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور مشیر اطلاعات کامران بنگش نے کہا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن نہ کروانے والے افراد کی موبائل سم بند کر دیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو ملازمین کی تنخواہیں بھی روکی جائیں گی۔ 
پشاور میں معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران تیمورسلیم جھگڑا نے کہا کہ صوبائی ٹاسک فورس اجلاس میں کورونا کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور وزارت داخلہ اور وزارت صحت کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اس حوالے سے اجلاس میں بریفنگ دی۔ 
صوبائی وزرا نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر بھارت سے آئی ہے جو زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے، گزشتہ روز صوبے میں کورونا کی مثبت شرح 5.2 فیصد شرح رہی جبکہ اس وقت صوابی، سوات، نوشہرہ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان کے 13 ہسپتالوں میں 1360 کورونا مریض ہیں اور اب تک صوبے میں 73 لاکھ سے زائد کورونا ویکسین لگائی جاچکی ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ صوبہ خیبرپختونخواہ کی 30 فیصد آبادی کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک مل چکی ہے اور 2 مہینوں میں ایک کروڑ افراد کو ویکسین لگانے کا ہدف ہے۔ رجسٹریشن کروانے والے افراد میں سے 76 فیصد کی مکمل ویکسی نیشن ہو چکی ہے اور اب سکولوں میں 17 اور پھر 15 سال کی عمر تک ویکسین شروع کررہے ہیں کیونکہ کورونا وائرس کی وباءکے دوران تعلیم کو بھی بچانا چاہتے ہیں، کورونا ویکسی نیشن لگائے بغیر بنوائے گئے سرٹیفکیٹس کا معاملہ ہمارے نوٹس میں ہے اور ان کی تعداد بہت کم ہے تاہم اس کے باوجود یہ معاملہ روکنے کیلئے نظام میں بہترین لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 
صوبائی وزرا نے اعتراف کیا کہ پشاور، ایبٹ آباد اور مردان سمیت کئی اضلاع میں کورونا ویکسی نیشن کے عمل میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے نمٹنے کیلئے سزا اور جزاءکا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اضلاع میں ویکسی نیشن کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے سختی کرنا ہو گی اور اس حکمت عملی کے پیش نظر ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ ضرورت پڑنے پر ملازمین کی تنخواہیں بھی روکی جائیں گی۔ 
ان کا کہنا تھا کہ وباءکے پھیلاﺅ کے پیش نظر سماجی فاصلہ برقرار رکھنے، ماسک پہننے اور گھروں و شادی ہالز میں تقریبات کے انعقاد پر پابندی ہے، حکومت تعلیمی اداروں اور مارکیٹس کو بند نہیں کرنا چاہتی مگر حالات خراب ہونے کی صورت میں سخت فیصلے کرنا مجبوری ہو گی، تاجر برادری کسی بھی پریشانی سے بچنے کیلئے ویکسی نیشن کے عمل میں تعاون کریں کیونکہ اگر مزید پابندیاں عائد کی گئیں تو سب کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔