اشرف غنی کیلئے بھاگنے سے بہتر تھا وہ طالبان کے ہاتھوں پکڑے جاتے، امر اللہ صالح 

Afghanistan,Kabul,US Forces,Afghan Peace Process,Amrullah Saleh

کابل :افغانستان کے سابق نائب صدر امر اللہ صالح کا کہنا ہے کہ اشرف غنی کے لیے بھاگنے سے بہتر تھا کہ وہ طالبان کے ہاتھوں پکڑے جاتے کیونکہ اس وقت لوگ ان کے گرد جمع ہوتے اور عالمی برادری طالبان پر دباؤ ڈالتی،اشرف غنی نے عین موقع پر ملک نہ چھوڑنے کا وعدہ توڑا ۔

سابق نائب صدر امر اللہ صالح نے اشرف غنی سے متعلق حقائق سے پردہ اُٹھاتے ہوئے کہا کہ سابق صدر کا اس طرح چھپ کر ملک سے بھاگنا انتہائی شرمناک ہے ،بھاگنے سے بہتر تھا وہ طالبان کے ہاتھوں پکڑے جاتے،اشرف غنی نے ملک نہ چھوڑنے کا وعدہ توڑا، اشرف غنی طالبان سے سیاسی تصفیہ نہ ہونے کی صورت میں صدارتی محل میں مرنے کو تیار تھے۔

واضح رہے سابق صدر اشرف غنی جن کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ امریکی پپٹ تھے اور غیر ملکی آقائوں کے حکم پر افغان عوام پر ظلم کر رہے تھے ،افغان طالبان کے کابل پر قبضے سے صرف ایک روز قبل ہی ملک سے فرار ہو گئے تھے ،انٹرنیشنل میڈیا پر آج بھی یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ اشرف غنی جاتے جاتے ڈالروں سے بھری بوریاں اپنے ساتھ لے کر ملک سے فرار ہو ئے تھے جس پر امریکی سینٹ میں بھی شور شرابا مچایا گیا کہ ہمارے ٹیکس کا پیسہ لے کر اشرف غنی ملک سے فرارہو اہے امریکہ اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اشرف غنی کو اُس کے کیے کی سزا دلوائے ۔