کسی ملک کے کہنے پر ڈو مور نہیں کرسکتے: ڈی جی آئی ایس پی آر

کسی ملک کے کہنے پر ڈو مور نہیں کرسکتے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ایل او سی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے ۔ بھارت نہیں چاہتاکہ ہماری توجہ دہشتگردی کیخلاف جنگ پرمرکوزرہے۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان میں کسی دہشتگرد تنظیم کا ٹھکانہ نہیں ہے۔حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا امریکی موقف کارآمد نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت تمام گروپس کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی۔ امریکا اور افغان حکام ہمارے تعاون سےبخوبی آگاہ ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے کہا کہ امریکا کی طرف سے پاکستان میں یک طرفہ کارروائی کے اشارے دیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ملک کے کہنے پر ڈو مور نہیں کرسکتے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ہم نے اپنے مفاد میں لڑی۔افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔25 دسمبر کوبھارت نےپراپیگنڈاکیاتوپاکستانی میڈیانےذمےداری دکھاتےہوئےنہیں چلایا.

بلوچستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو گمراہ کرنے والے کامیاب نہیں ہوں گے، 2 ہزار سے زائد فراری ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خوشحال بلوچستان پروگرام کی تجویز پیش کی، جس کا ڈھانچہ 4 نکات پر مشتمل ہے۔خوشحال بلوچستان پروگرام میں60ارب روپے کے پراجیکٹس پلان کیے گئے ہیں۔

کراچی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 2013 کے مقابلے میں آج کا کراچی بہت بہتر ہے اور وہاں امن و امان برقرار ہے اور کراچی کے حالات مزید بہتر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ 2003 سے 2013 تک عام شہریوں کی ہلاکتوں میں تیزی آئی تھی لیکن 2017 تک اس میں کافی حد تک کمی ہوئی ہے۔

فاٹا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فاٹا میں آپریشن کی وجہ سےجانےوالی آبادی کودوبارہ بسایاجارہاہے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کے نوجوان کو پہلے تعلیم دی ،آرمی کے تحت ہاسٹلز میں رکھا۔فاٹا کے نوجوانوں کو فوج میں کمیشن بھی دیا گیا ہے۔

سی پیک کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سی پیک کی سکیورٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے ۔ سی پیک کی سیکیورٹی کیلئے خصوصی فورس بنائی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سی پیک ملک کے مستقبل کیلئے بہت اہم ہے۔
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جاسوس کو انسانی ہمدردی پر اہلخانہ سے ملایا۔ ہم اچھا کام کریں تو بھی بھارت واویلا کرتا ہے ۔کلبھوشن سے والدہ، اہلیہ کی ملاقات پر بھارت کو پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کے معاملے پر کوئی دباؤ نہیں اگر  دباؤ ہوتا تو قونصلر رسائی دیتے۔ 

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے بیان کے بارے میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وفاقی وزیر کا آرمی چیف کے متعلق بیان غیر ذمہ دارانہ تھا۔سعد رفیق کے بیان پر تشویش ہے.انہوں نے کہا خواجہ سعد رفیق کا بیان آئین کی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کو عوام کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔ہمارے ادارے جو کام کر رہے ہیں ان کی پذیرائی بھی کی جانی چاہیئے ۔