اہم سیاسی پیشرفت، پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے یکم جنوری کو اجلاس طلب کرلیا

Significant political developments, PDM chief Maulana Fazlur Rehman convened a meeting on January 1
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: ملک کے سیاسی منظرے نامے پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے یکم جنوری کو اجلاس طلب کر لیا ہے۔

تفصیل کے مطابق اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے یہ سربراہی اجلاس مریم نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی امرا میں ہوگا۔

اس اہم اجلاس کا وقت یکم جنوری دوپہر ایک بجے رکھا گیا ہے جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف سمیت اہم قائدین شرکت کرینگے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ترجمان میاں افتخار حسین کی جانب سے جاری بیان میں اجلاس کے ایجنڈے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں حکومت کیخلاف آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کریں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر مریم نواز شریف سمیت پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتوں نے گڑھی خدا بخش میں منعقدہ جلسے میں شرکت کی تھی۔

مریم نواز شریف نے اس موقع پر اپنے دھواں دار خطاب میں حکومت کو خوب لتاڑتے ہوئے الزامات کی بوچھاڑ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے اردگرد اب کوئی نہیں، وہ تنہا ہو چکے ہیں اور ہم سے این آر او مانگ رہے ہیں۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی یہ خام خیالی ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑ چکی ہے۔ ان کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پر اسلام آباد مارچ کی کال دیتے ہوئے عوام سے وعدہ لیا کہ وہ اس نااہل حکومت کو اقتدار کے ایوانوں سے نکالنے کیلئے بھرپور شرکت کریں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس موقع پر پرجوش خطاب کرتے ہوئے حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا کہ اگر وزیراعظم عمران خان نے 31 جنوری تک اپنا استعفیٰ پیش کرکے اقتدار نہ چھوڑا تو ہم اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور کہا کہ ہم نے جنرل پرویز مشرف کو دودھ میں سے مکھی کی طرح اقتدار سے نکال باہر کیا تھا تو یہ عمران خان کیا چیز ہے۔ انہوں نے اس موقع پر وزیراعظم کو چینلج دیا کہ وہ حکومت چھوڑ کر دوبارہ الیکشن کرائیں، دیکھتے ہیں کہ کون کس کا ساتھ دیتا ہے۔