بھارتی انتہاء پسندوں کا مقابلہ کرنےوالی طالبہ پر سہواگ کی تنقید

بھارتی انتہاء پسندوں کا مقابلہ کرنےوالی طالبہ پر سہواگ کی تنقید

نئی دہلی :ہندوستانی کرکٹ ٹیم کیسابق اسٹار بلے باز وریندرسہواگ نے ہندوستانی فوج کے سابق کپتان کی 20 سالہ بیٹی کی جانب سے ایک پوسٹر کے ذریعے اپنے والد کی کارگل میں ہلاکت کا ذمہ دار پاکستان کے بجائے جنگ کو قرار دینے پرٹویٹر میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔وریندرسہواگ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دو ٹرپل سنچریاں میں نے نہیں بنائیں میرے بلے نے بنائیں ہیں۔
ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کی کالج کی 20 سالہ طالبہ گرمہر کور نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ میرے والد کو پاکستان نہیں جنگ نے مارا تھا۔گرمہر کور کے والد انڈین فوج میں کپتان تھے اور 1999 کی کارگل جنگ کے دوران ہلاک ہوئے مگر گرمہر اپنے والد کی ہلاکت کا ذمہ دار جنگ کو قرار دیتی ہیں اور جنگ کے بجائے امن کے لیے مہم چلارہی ہیں۔سوشل میڈیا پر چھڑی اس بحث میں گرمہر کے حمایت کرنے والوں نے اصل کہانی کو سامنے لاتے ہوئے پیغام کو واضح کیا ہے۔
وریندرسہواگ کی حمایت کرنے والوں میں بالی ووڈ اداکار رندیپ ہودا بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق سہواگ کا ٹویٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دہلی یونیورسٹی کی رام جس کالج میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔
گرمہر کور نے بھارتی جنتا پارٹی کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیا ودیارتھی پریشد کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بک پر ان سے مرعوب نہ ہونے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے ساتھ ہندوستان کے طلبہ کی اکثریت ہے۔