مصر میں چار سالہ بچی کا اغواءکے بعد قتل،دو خواتین سمیت پانچ افراد کو پھانسی دیدی گئی

مصر میں چار سالہ بچی کا اغواءکے بعد قتل،دو خواتین سمیت پانچ افراد کو پھانسی دیدی گئی

قاہرہ:عرب ملک مصر میں ایک کمسن بچی کو اغواءکے بعد قتل کرنے کے جرم میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو پھانسی دیدی گئی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر میں تاوان کی غرض سے ایک چار سالہ بچی کو اغواءکیا گیا جس کو بعدازاں تاوان کی عدم ادائیگی کی بناءپر قتل کرکے لاش کو کھیت میں پھینک دیا گیا۔مصری حکام نے کہاکہ سزائے موت پر عمل درآمد مغربی صوبے کے شہر طنطا کے سنٹرل جیل میں کیا گیا۔

  مزید پڑھیں:بچوں کے اغوا پر اکسانے کے الزام میں خاتون میزبان کو قید کی سزا

مزید بتایا کہ پھانسی کی سزا پانے والے پانچوں افرادکا ایک ہی خاندان سے تعلق تھا، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ ملزمان نے مئی2013 میں دلتا کے علاقے میں تاوان کی وصولی کے لئے چار سالہ بچی کو اغوا کیا تھا، تاہم تاوان کی عدم ادائیگی پر بچی کو قتل کرکے لاش کھیت میں پھینک دی تھی۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے ملزمان کی رحم کی اپیلیں مسترد کرکے پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کا حکم دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں:ٹی وی شو کے ذریعے فحاشی پھیلانے پر میزبان کو 3 سال قید کی سزا

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں قاہرہ کی عدالت نے مقامی ٹی وی پر نشر ہونے والے پروگرام ’سبایا الخیر‘ کی میزبان ریحام سعید کو بچوں کے اغوا سے متعلق پروگرام کرنے پران سمیت ایڈیٹر ان چیف اورکیمرہ مین کو قید کی سزا سنا ئی تھی۔ عدالت نے خاتون میزبان کو 4 دن قید جب کہ پروگرام کے ایڈیٹر ان چیف اور کیمرہ مین کو 15 دن قید رکھنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں:لائیو پروگرام میں ’ نشے ‘ کا طریقہ بتانے والی خاتون اینکر معطل