پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع،وزیراعظم عمران خان ایوان پہنچ گئے

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع،وزیراعظم عمران خان ایوان پہنچ گئے
کیپشن: سکرین شاٹ

اسلام آباد:پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا جبکہ وزیراعظم عمران خان بھی اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے۔

ذرائع کے مطابق بھارت کے ساتھ جنگی کشیدگی کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوگیا ہے جبکہ اجلاس کو دو روز تک جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔اجلاس میں خطے کی صورتحال اور ملکی قومی سلامتی کے امور زیر بحث آئینگے،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ چکے،وزیراعظم عمران خان بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے،اہم وزرا اور پارلیمانی سربراہان پہنچ جائیں گے،ایوان میں بھی حکومتی و اپوزیشن ارکان کی بڑی تعداد پہنچ گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں پاک بھارت کشید ہ صورتحال سے پارلیمنٹ کے معزز اراکین کو آگاہ کیا ۔ اپنے خطاب کے دوران بھارت کی طرف سے جارحیت اور اس کے جواب میں کی گئی کارروائی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ۔

بھارتی جارحیت اور دراندازی کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کہا کہ پاکستان کل گرفتار بھارتی پائلٹ کو رہا کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن ہماری مذاکرات اور امن کی کوششوں کو بھارت کمزوری نہ سمجھے۔وزیراعظم نے اپنے خطاب کے آخر میں بھارت کے حراست میں لیے گئے پائلٹ کو کل تک رہا کرنے کا اعلان ۔

اپوزیشن لیڈر کا خطاب ۔۔

پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  اگر حسن صدیقی کا ذکر نہ کیا جائے تو بات مکمل نہیں ہو گی جو کہ قوم کے ہیرو ہیں اور یکا یک پوری قوم کے آنکھوں کے تارے بن چکے ہیں ۔

شہبازشریف نے کہا کہ پلوامہ میں جو واقع ہوا پاکستان نے بھی اس کی مذمت کی جبکہ نریندر مودی دہشتگرد ہیں ، کون نہیں جانتا کہ جب وہ گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے ہزاروں مسلمانوں کو وہاں پر شہید کیا تھا ، دنیا کے ممالک نے اس کا داخلہ بند کر دیا گیا ، اخبارات اور ٹیلی ویژن میں اس کو انسانیت کا قاتل کہا گیا ، آج الیکشن مہم میں اس کے نمبرز کم ہو گئے ہیں اور اس نے واقعے کی آڑ میں جنونی کیفیت پیدا کر دی ہے ۔شہبازشریف کا کہناتھا کہ یہ کشیدگی پہلی بار نہیں ہوئی بلکہ پہلے بھی ہم جنگیں لڑ چکے ہیں ۔

شہبازشریف کا کہناتھا کہ بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حق دینا پڑے گا ، کشمیر ی بھائیوں کی سفارتی حمایت جاری رکھیں گے ، کشمیر کی وادی خون سے سرخ ہو چکی ہے ۔شہبازشریف کا کہناتھا کہ پاکستانی شاہینوں نے بھارتی طیارے گرا کر 1965 کی جنگ کی یاد تازہ کر دی ہے ، شاہینوں نے بھارت جو اب دیتے ہوئے موثر کارروائی کی ، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے ، ہمارے جواب ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے ۔ان کا کہناتھا کہ بد قسمتی سے ہمارے ہمسائے نے کبھی پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بربریت اور دہشتگرد کا شکار رہا ،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے 70 ہزار شہری شہید ہوئے ۔