خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ کی تاریخ دینے کیلئے الیکشن کمیشن کو ایک ہفتے کی مہلت

Khyber Pakhtunkhwa, local body elections, Supreme Court, Election Commission
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تاریخ دینے کا پابند کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ہے۔

تفصیل کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن ممبران کو طلب کیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانے سے آئین اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ وفاقی حکومت کا مؤقف معلوم کرنے کیلئے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کریں۔ اٹارنی جنرل اگر وزیراعظم کے ساتھ ہیں تو انہیں بتائیں کہ آئین زیادہ اہم ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے؟ عوام کو جمہوریت سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے؟ بلدیاتی انتخابات نہ کراکے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ کیا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے اپنا حلف نہیں دیکھا؟ کیا چیف الیکشن کمشنر نے آئین نہیں پڑھا؟

چیف الیکشن کمشنر عدالت کے روبرو پیش ہوئے تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ان سے کہا کہ آپ الیکشن نہیں کروا سکتے تو مستعفی ہو جائیں۔ اس کا جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کے باوجود ضمنی انتخابات کرائے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس بات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن کروا کر آپ نے قوم پر احسان نہیں کیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ کیا ضمنی الیکشن کرانے پر قوم آپ کو خراج تحسین پیش کرے؟ آئین پر عملدرآمد میں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے دوران سماعت آرٹیکل 6 کا حوالہ بھی دیا۔

سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس مقبول باقر کا کہنا تھا کہ قوم پر بہت ظلم ہو چکا، مزید نہیں ہونا چاہیے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں،کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے دیگر صوبوں میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق بھی آگاہ کرے۔