عدالتی فیصلہ مسترد ، مفاہمتی پالیسی ختم کرکے مزاحمتی بیانیہ اپنانے کا فیصلہ 

عدالتی فیصلہ مسترد ، مفاہمتی پالیسی ختم کرکے مزاحمتی بیانیہ اپنانے کا فیصلہ 
سورس: File

اسلام آباد: پی ڈی ایم کے اجلاس میں ڈپٹی سپیکر کیس میں عدالتی فیصلے کو مسترد کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مریم نواز نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ہمارا فل کورٹ کا جائز مطالبہ نہیں مانا گیا۔اب ہمیں نظرثانی میں جانا ہے یا خاموش رہنا ہے، فیصلہ کرنا ہو گا۔

ذرائع کے مطابق عدالتی اصلاحات کے حوالے سے قومی اسمبلی سے منظور قرارداد کا خیر مقدم کیا گیا۔اجلاس  میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اب ہمیں واضح سمت کا تعین کرنا ہو گا۔کھیل کے سارے کرداروں سے متعلق بھی جاننا ہو گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مفاہمتی پالیسی نے شروع دن سے ہی ہمیں نقصان پہنچایا۔حکومت کرنی ہے، الیکشن کروانا ہے یا کوئی اور راستہ اختیار کرنا ہے، فیصلہ کر لیں اور ڈٹ جائیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ویڈیو لنک سے نواز شریف نے لندن سے خطاب میں کہا کہ لاڈلے کا 4 سالہ گند ہم پر ڈال دیا گیا۔صرف ملک بچانے کے لیے حکومت میں آنا قبول کیا۔ورنہ تو پہلے دن سے ہی حکومت میں آنے کا مخالف تھا۔

مصنف کے بارے میں