جنرل ہسپتال میں مریض کو ہوش میں رکھ کر دماغ کی رسولی کا کامیاب آپریشن

جنرل ہسپتال میں مریض کو ہوش میں رکھ کر دماغ کی رسولی کا کامیاب آپریشن

لاہور: پنجاب میں پہلی مرتبہ لاہور جنرل ہسپتال میں مریض کو ہوش میں رکھ کر دماغ کی رسولی کا کامیاب آپریشن کیا گیا۔

یہ آپریشن بدھ کے روز پروفیسر آف نیوروسرجری یونٹ ڈاکٹر خالد محمود اور ان کی ٹیم نے کیا جنہوں نے اس سے قبل تقریباً 250 مریضوں کا ناک کے ذریعے دماغ کی پیچیدہ رسولیوں کا آپریشن بذریعہ انڈوسکوپی کرنے کے بعد یہ ایک اور بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کی ٹیم میں شامل ڈاکٹر انیلہ دربار، ڈاکٹر طارق امتیاز، ڈاکٹر اکمل اور ڈاکٹر نبیل چوہدری شامل تھے جبکہ یہ آپریشن ساتویں نیوروسرجیکل سارک کانفرنس کے سلسلے میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں منعقدہ ورکشاپ کو لائیو دکھایا گیا۔ پروفیسر خالد محمود نے طریقہ کار کے بارے کہا کہ اس آپریشن کے دوران مریض سے بات چیت کی جاتی ہے اور اگر اس بول چال میں عدم توازن یا ہاتھ پاؤں غیر فعال ہوتے ہوئے محسوس ہوں تو اسے فوراً نقصان سے بچا لیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دماغ میں پیدا ہونے والی رسولی جسمانی اعضاء کو متاثر کرتی ہے اور یہ جدید طریقہ علاج مریضوں کو ریلیف فراہم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔

یہ آپریشن 28 سالہ محمد حسن نامی شخص کا کیا گیا ہے جو شاہدرہ میں سلائی کا کام کرتا ہے اور جو 8 بہن بھائی ہیں، محمد حسن کو دو سال پہلے اچانک دورے پڑنے شروع ہو گئے تھے۔ منہ سے جھاگ آنا، سردرد اور کام نہ کر پانا اس کی علامات تھیں اسے اس کے بھائی محمد حسین نے 22 مارچ کو جنرل ہسپتال میں داخل کرایا جس کو نیورو سرجن خالد محمود اور ان کی ٹیم نے بالکل مفت علاج فراہم کرتے ہوئے اس کے دماغ کی رسولی کا کامیاب آپریشن کر دیا ہے۔