پرویز مشرف نے 13 مئی کے دن پاکستان آنے کا عندیہ دیدیا

پرویز مشرف نے 13 مئی کے دن پاکستان آنے کا عندیہ دیدیا
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد:خصوصی عدالت میں پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کے دوران ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف نے اپنے وکیل کو 13 مئی کے دن پاکستان آنے کا عندیہ دیدیا جبکہ پرویز مشرف کے وکیل نے نئی درخواست دائر کر دی۔

درخواست میں غداری کا مقدمہ ختم کرنے کی استدعا کی گئی ہے ،سابق صدر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ غداری کا مقدمے کی قانون کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں۔گزشتہ حکومت نے کابینہ سے منظوری لیے بغیر مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ چلایا،پرویز مشرف کا مقدمہ جاری رکھنے کیلئے کابینہ سے منظوری لی جائے۔

پرویز مشرف کے وکیل نے 342 کا بیان سکائپ پر ریکارڈ کرانے کی مخالفت کردی اور کہا کہ ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا ۔جسٹس طاہرہ صفدر نے استفسار کیااب سوال یہ ہے کہ ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل کیسے آگے بڑھایا جائے ؟پرویز مشرف کے وکیل نے کہامقدمے کے تمام شواہد کو محفوظ کر لیا جائے، جب ملزم پیش ہو تو ٹرائل چلایا جائے۔

دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل کا سپریم کورٹ کے ریمارکس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاسپریم کورٹ میں سماعت کے دوران برطانوی فوجی آمر کو پھانسی دینے کے ریمارکس دیئے گئے ، برطانوی فوجی آمر کے ریمارکس تمام اخبارات میں شائع ہوئے جبکہ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو سپریم کورٹ کے ریمارکس پر بات کرنے سے روک دیا۔

جسٹس طاہر صفدر نے ریمارکس دیئے کہ صرف اپنے مقدمے پر بات کریں، ادھر ادھر کی باتیں نہ کریں جبکہ جسٹس نذر اکبر نے ریمارکس دیئے کہ ہم آپ کی دلیل اپنے پاس لکھ لیتے ہیں۔

اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف کو حکومت نے بیرون ملک بھیجا اور وہ مفرور نہیں ہوئے، جب کسی ملزم کو حکومت بیرون ملک بھیجے تو پھر واپس کون آتا ہے جبکہ ملزم کے وطن واپس نہ آنے کا عندیہ دیدیا۔