’باتیں کم اور ویکسین کا بندوبست زیادہ کریں‘ پرویز الٰہی نے حکومت کو زوردار جھٹکا دیدیا

’باتیں کم اور ویکسین کا بندوبست زیادہ کریں‘ پرویز الٰہی نے حکومت کو زوردار جھٹکا دیدیا
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: پنجاب اسمبلی کے سپیکر اور پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے حکومت کو کورونا سے نمٹنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ باتیں کم اور ویکسین کا بندوبست زیادہ کریں۔ 
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کی بیٹی کی دعوت ولیمہ میں سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے نے بھی شرکت کی جس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے باتیں کم اور ویکسین کا بندوبست زیادہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے تمام ممالک سے پاکستان ویکسین میں سب سے پیچھے ہے، عوام کو ریلیف نہ دیا تو آئندہ الیکشن میں مشکلات کاسامنا کرنا ہو گا، کورونامریضوں میں خطر ناک حدتک اضافہ ہورہا ہے، اس لئے اگر بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو قیمتی جانیں ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے سخت پابندیوں کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق اسلام آباد میں یکم اپریل سے شادی بیاہ اور دیگر ا جتماعات کے انعقاد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ دیگر شہروں میں پانچ اپریل سے اس پابندی کا اطلاق ہو گا۔ 
دوسری جانب حکومت پنجاب نے شہریوں کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا ہے اور ان ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانے کیساتھ ساتھ چھ ماہ قید کی سزا بھی سنائی جا سکے گی جبکہ این سی او سی نے شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی عائد کرنے کی تجویز دی ہے اور محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب میں مکمل لاک ڈاﺅن کر دیا جائے۔ 
حکومت پنجاب کی جانب سے ان ہدایات کے بعد صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ماسک نہ پہننے پر درجنوں مقدمات بھی درج کئے گئے ہیں۔ ماسک نہ پہننے پر پہلا مقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں شہری محمد جاوید کے خلاف درج کیا گیا اور ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ محمد جاوید عالمگیر روڈ پر بغیر ماسک گھوم رہا تھا۔ 
پجاب میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 83 مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ ماسک نہ پہننے پر 44 افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے ہیں۔ کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر کا کہنا ہے کہ شہریوں کے تحفظ کیلئے حکومتی گائیڈ لائنز پر من و عن عملدرآمد کروایا جائے گا۔