برطانیہ میں انڈین کورونا پھیلنے لگا، صورتحال بگڑنے لگی، نظام صحت پر دباؤ کا خدشہ

برطانیہ میں انڈین کورونا پھیلنے لگا، صورتحال بگڑنے لگی، نظام صحت پر دباؤ کا خدشہ

لندن: انگلینڈ کے ہیلتھ منسٹر نے عوام کو خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت پورے ملک میں انڈین قسم کا کورونا پھیل چکا ہے۔ کورونا کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسوں میں سے 75 فیصد میں انڈین کورونا پایا گیا ہے۔

برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں عالمی وبا کورونا کے نئے کیس رپورٹ ہو رہے ہیں، ان میں سے اکثریت انڈین قسم کے وائرس کی ہے۔ ہسپتال میں داخل کرائے گئے نئے مریضوں میں سے تقریباً دو تہائی انڈین ویرینٹ سے متاثر ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سائنسدانوں نے اس سلسلے میں جو اعدادوشمار پیش کئے ہیں ان میں اس خطرے سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ انڈین کورونا سے ملک میں صحت عامہ کی صورتحال انتہائی خراب ہو سکتی ہے۔ حکومت یہ اندازہ لگانے سے قاصر ہے کہ انڈین ویرینٹ کے برطانیہ میں پھیلنے کی بنیادی وجوہات کیا ہیں۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ برطانیہ نے انڈیا کو بہت تاخیر سے ریڈ لسٹ میں شامل کرتے ہوئے اس پر فضائی پابندی عائد کی تھی۔ انڈیا سے لوگوں کی آمدورفت جاری رہنے کی وجہ سے یہ کورونا تیزی سے پھیلا جسے اب قابو کرنے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔

دوسری جانب برطانوی شہریوں نے اس صورتحال پر شدید تفتیش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکام کو چاہیے تھا کہ وہ انڈیا میں کورونا پھیلنے کے پیش نظر اس پر پہلے ہی فضائی پابندی عائد کر دیتا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ اب ملک میں جو بھی حالات پیدا ہو رہے ہیں، ان کی ذمہ دار حکومت ہے۔

ادھر سماجی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے بھی برطانوی حکمرانوں پر تنقید کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر تو بعض ممالک کو ریڈ لسٹ کیا گیا لیکن انڈیا پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں کی گئی، یہ مجرمانہ غلفت ہے جس کا خمیازہ اب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔