نیب کے خوف سے سرمایہ کاری رکی ہوئی ہے، اسد عمر

نیب کے خوف سے سرمایہ کاری رکی ہوئی ہے، اسد عمر
کیپشن: اگلے مالی سال کیلئے جی ڈی پی کی شرح ترقی کا تخمینہ 4.8 فیصد ہے، اسد عمر
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کیلئے جی ڈی پی کی شرح ترقی کا تخمینہ 4.8 فیصد ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ کیلئے ترجیحات کا تعین کیا جا رہا ہے، ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وزیراعظم الیکٹرانک ووٹنگ کے حوالے سے پیشرفت کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ اگلے سال ویکسی نیشن کیلئے زیادہ فنڈز خرچ ہوں گے اور سو سے ڈیڑھ سو ملین ڈالر ویکسی نیشن پر اسی سال خرچ ہو جائے گا جبکہ پاکستان میں ایمپلائمنٹ کے ڈیٹا کا نظام بہت اچھا نہیں ہے اور نیب کے خوف سے سرمایہ کاری رکی ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا نیب سے سرکاری افسران اور کاروباری افراد کو تحفظ دینے کیلئے قانون لائیں گے اور ہمارے پاس عدی برتری ہے کہ قانون سازی کروا لیں، ماہرین کے خیال میں پاکستان کی معیشت کا حجم بڑا ہے مگر انڈر رپورٹنگ ہو رہی ہے ۔

وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ لائیو اسٹاک اور زرعی شعبے کی ترقی ترجیحات میں شامل ہے،کورونا کی وجہ سے پولٹری کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ صنعتوں کیلئے جو پیکج دیا اس کے بہت مثبت نتائج سامنے آئے، تعمیراتی شعبہ کی ترقی حوصلہ افزا ہے، ملکی برآمدات کو فروغ مل رہا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ اگلے مالی سال کیلئے ترسیلات زر کا تخمینہ 33.1 ارب ڈالر ہے۔اس سال آئی ٹی برآمدات میں 46 فیصد اضافہ ہوا جب کہ 25.2 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئیں جو 10 سال کی سب سے زیادہ برآمدات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی اور ڈیجیٹلائزین میں بہت گروتھ نظر آ رہی ہے اور اگلے سال سالانہ ترقیاتی پروگرام 900 ارب روپے تک کر رہے ہیں۔