وہ 10 کام جو ایک امریکی صدر نہیں کر سکتا

امریکا کے صدر کو دنیا کا طاقتور ترین شخص سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کے بعد اس وقت دنیا بھر میں خوف کی فضا پھیلی ہوئی ہے، لیکن یہ بات جان رکھیں کہ امریکی صدر کے اختیارات لامحدود نہیں ہیں۔

وہ 10 کام جو ایک امریکی صدر نہیں کر سکتا

امریکا کے صدر کو دنیا کا طاقتور ترین شخص سمجھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کے بعد اس وقت دنیا بھر میں خوف کی فضا پھیلی ہوئی ہے، لیکن یہ بات جان رکھیں کہ امریکی صدر کے اختیارات لامحدود نہیں ہیں۔

واشنگٹن: امریکا میں حکومت کا نظام احتساب اور نگرانی کے عمل پر کھڑا ہے۔ بہت طاقتور عہدہ ہونے کے باوجود امریکی صدر حیران کن طور پر اپنی طاقت اور ذاتی زندگی میں کافی محدود ہوتے ہیں۔ آئیں آپ کو چند ایسے کاموں کے بارے میں بتاتے ہیں جو ایک امریکی صدر نہیں کر سکتا ہے

سپریم کورٹ کے اراکین کا انتخاب:امریکا کی سپریم کورٹ میں ججوں کی تعیناتی تاحیات ہوتی ہے، یعنی ایک مرتبہ نامزد ہونے کے بعد وہ اپنی پوری زندگی اس عہدے پر رہ سکتے ہیں یا پھر جب وہ ریٹائرمنٹ لینا چاہیں تب تک اراکین کی تبدیلی ایک بہت غیر معمولی اور اہم معاملہ ہے کیونکہ ان کا عہدہ صدر سے بھی زیادہ لمبا ہوتا ہے۔ جیسا کہ 2016ء کے اوائل میں انتقال کرنے والے جج انتونن سکالیا کو رونالڈ ریگن نے 1986ء میں نامزد کیا تھا اور سینیٹ نے اس کی منظوری دی تھی۔ گو کہ کسی کو نامزد کرنے کا اختیار صدر کو حاصل ہے، لیکن ان کی نامزدگی کی سینیٹ سے توثیق ضروری ہے، جو صدارتی نامزدگی کو مسترد کرنے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔

ملک بدری کو روکنا یا تمام غیر قانونی تارکین وطن کو معافی دینا:صدر اوباما نے بھی ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے امریکا میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی پر عارضی پابندی لگانے کی کوشش کی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے ان کا راستہ روک دیا۔

سرحدیں کھولنا:1921ء میں بنائے گئے قوانین امریکا میں ہر سال قانونی تارکین وطن کی تعداد کو محدود کرتے ہیں۔ صدر کانگریس کے ساتھ مل کر ہر سال دیگر ممالک سے آنے والے تارکین وطن کی زیادہ سے زیادہ تعداد کا تعین کرتے ہیں۔

ڈرائیونگ:دنیا کے طاقتور ترین شخص ہونے کے باوجود امریکا کے موجودہ اور سابق صدور کو ڈرائیونگ کرنے سے روکا جاتا ہے۔ سیکریٹ سروس ایسا کرنے کی سخت حوصلہ شکنی کرتی ہے۔ اگر کبھی ایسا ہو بھی، تو گالف کورس جیسی بہت آسان جگہ پر کیا جاتا ہے۔

آئی فون موبائل کا استعمال:براک اوباما 2015ء میں مشہور ٹی وی میزبان جمی کمل کے پروگرام میں آئے اور بتایا تھا کہ وہ اب بھی بلیک بیری استعمال کرتے ہیں، کیونکہ صدر کوئی ایسا فون استعمال نہیں کر سکتا، جس میں ریکارڈنگ ڈیوائس موجود ہو۔

تجارتی پالیسی وضع کرنا:گو کہ صدر فاسٹ ٹریک تجارتی پالیسی پیش کر سکتے ہیں، لیکن اسے کانگریس سے منظور کروانا ضروری ہے۔ فاسٹ ٹریک کا مطلب ہے کہ کانگریس اس میں ترمیم نہیں کر سکتی، اسے صرف ہاں یا ناں میں جواب دینا ہوگا۔

خلائی ادارے کیلئے اضافی سرمائے کی منظوری:صدر خلائی سفر میں امریکی اہداف کے لیے اقدامات اور بجٹ تجویز کر سکتا ہے، لیکن سرمائے کے تمام اختیارات کانگریس کے پاس ہوتے ہیں۔

جنگ کا اعلان:یہ اختیار دراصل کانگریس اور صرف کانگریس کے پاس ہے۔ صدر ایسا نہیں کر سکتا، البتہ اعلان جنگ پر دستخط کر سکتا ہے۔

آئین میں تبدیلی یا ترمیم:امریکا کا آئین صرف ایک آئینی ترمیم کے ذریعے تبدیل ہو سکتا ہے، جسے سٹیٹ یا کانگریس شروع کر سکتی ہے اور جسے ریاستوں میں جانے سے پہلے کانگریس میں دو تہائی ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے اور بعد ازاں ریاستوں میں تین چوتھائی کی۔ دیگر الفاظ میں وفاقی و ریاستی سطح پر منتخب اراکین کی اکثریت کا اتفاق کرنا اور ترمیم کی منظوری دینا ضروری ہے۔ ایسا آج تک صرف 27 بار ہوا ہے۔

کار سرکار کی معطلی:اکتوبر 2013ء میں سرکاری کاموں کی معطلی کی وجہ ری پبلکن پارٹی کے زیر اثر ایوان اور ڈیموکریٹک سینیٹ کے دوران بجٹ پر عدم اتفاق کی وجہ سے ہوا تھا۔ صدر نہ ہی ایسا کر سکتا ہے اور نہ ہی اسے ختم کر سکتا ہے۔