ایرانی سپریم لیڈر نے خواتین کے سائیکل چلانے پر پابندی لگا دی

ایرانی سپریم لیڈر نے خواتین کے سائیکل چلانے پر پابندی لگا دی

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پبلک مقامات پر خواتین کے سائیکل پر سوار ہونے کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے خواتین کو سائیکل چلانے سے روک دیا ہے۔ خبر رساں ادارے ‘ایسنا‘ کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خواتین کا غیر محرم مردوں کے سامنے سائیکل چلانا شرعا حرام ہے۔ محرم کی موجودگی میں خاتون سائیکل چلا سکتی ہے مگر نامحرم لوگوں کے درمیان عورتوں کو سائیکل چلانے کی اجازت نہیں ہو گی۔

خیال رہے کہ ایران کے بنیاد پرست حلقوں کے مقرب ذرائع ابلاغ میں حالیہ ایام میں یہ خبر گردش کرتی رہی ہے کہ خامنہ ای نے ایک عشرہ قبل تہران کی سڑکوں پر سائیکل چلانے کو حرام قرار دیا تھا۔ فارسی اخبار ’جام جم‘ نے ایرانی صدر حسن روحانی کی خاتون مشیرہ شھیندخت مولا وردی کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر کے دفتر نے واضح کیا ہے کہ سائیکل چلاتے ہوئے خواتین دینی تعلیمات کی پابندی کرتی ہیں تو ایسی صورت میں سائیکل چلانے پر کوئی پابندی نہیں۔

دو ہفتے قبل ایرانی پولیس نے تہران میں سائیکل سواری کے ایک مقابلے کے انعقاد کو روک دیا تھا۔ یہ ایونٹ سول سوسائٹی کی طرف سے منعقد کیا جانا تھا جس میں’منگل گاڑیوں کے بغیر‘ کا عنوان دیا گیا۔ اس سائیکل ریس میں خواتین نے بھی شرکت کرنا تھی۔ ایران کے صوبہ کردستان کے میروان شہر میں پولیس نے سائیکلیں ضبط کرنے کی مہم کے تحت سیکڑوں سائیکلیں قبضے میں لے لی تھیں تاکہ خواتین سائیکل سواری کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے منعقدہ دوڑ میں شریک نہ ہو سکیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں