فوج سے معاہدہ کی وجہ سے اسلام آباد کا امن بحال ہوا : طاہر القادری

فوج سے معاہدہ کی وجہ سے اسلام آباد کا امن بحال ہوا : طاہر القادری

لاہور :پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ فوج سے معاہدہ پر اسلام آباد اور لوگوں کا امن بحال ہوا جس پر پاک فوج مبارکباد کی مستحق ہے۔حکومت اپنی بدنیتی اور خیانت کی وجہ سے اس معاملے کو الجھانا،ملک میں خانہ جنگی کروانا چاہتی تھی مگر اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب نہ ہو سکی۔

لاہور ایئر پورٹ پر وطن واپسی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو حکومت پارلیمنٹ میں مسائل حل نہیں کر سکتی ، اپنے شہریوں سے مذاکرات نہیں کر سکتی، گھروں سے نہیں نکل سکتی اسے پاکستان کی مزید بے عزتی کرنے کا کوئی حق نہیں،اسمبلیاں تحلیل کر کے گھر چلی جائے،چند روز کی بات ہے یہ اگر اب نہیں جائیں گے تو پھر ٹھڈے ،جوتے اور ڈنڈے کھا کر جائیں گے۔حکمران خاندان کی رسوائی 2014 ء کے دھرنے کا منطقی نتیجہ ہے۔ حکمران سر اٹھا کر تو کیا سر چھپا کر بھی گھروں سے نکلنے کے قابل نہیں رہے۔ نواز شریف کے چہرے پر جعلی اور مصنوعی جرأت ہے۔ خبر دے رہا ہوں وہ درپردہ معافی کیلئے پیغامات اور بندے بھجوارہے ہیں اور یہ لکھ کر بھی دینے کیلئے تیار ہیں کہ معافی کے عوض خاندان کا کوئی بچہ بھی سیاست میں نہیں آئے گا ۔انہوں نے کہا کہ کوئی باغیرت اب انہیں معافی دے گا اور نہ ہی مشرف والی غلطی دہرائے گا۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ان ظالموں نے رات کے اندھیرے میں چوری چھپے عقیدہ ختم نبوت پر حملہ کیا۔ ختم نبوت کے قانون پر حملہ کرنے والی حکومت کا استعفیٰ پوری قوم کا مطالبہ ہے۔7Bاور 7C کو سب سے پہلے میں نے اپنے انٹرویوز میں نمایاں کیا کہ ختم نبوت کے حوالے سے ان ظالموں نے اہم انتخابی قوانین کو حذف اور ایمان کی اساس پر حملہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے حرام خوری اور لوٹ مار کی وجہ سے خاندان کی مستورات اور مرحوم بزرگوں کی بھی تذلیل میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان یا انگلینڈ میں جہاں رہتے ہیں وہاں کی گلی اور بازار میں بھی کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔