دھرنے نے اسلام آباد کے سیاسی سیٹ اپ کے استحکام پر سوالات اٹھا دئیے ہیں: امریکی میڈیا

دھرنے نے اسلام آباد کے سیاسی سیٹ اپ کے استحکام پر سوالات اٹھا دئیے ہیں: امریکی میڈیا

واشنگٹن:امریکی میڈیا نے خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کے دھرنے کے دوران سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد پاکستان کے دارالحکومت میں مذہبی جماعتوں کے دھرنے نے ملک کے سیاسی سیٹ اپ کے استحکام پر سوالات اٹھادیئے ہیں۔


امریکی اخبار’’نیویارک ٹائمز‘‘ نے فیض آباد دھرنے سے متعلق اپنی رپورٹ میں کہا کہ نوازشریف کی نااہلی کے بعد سے سیاسی نظام کمزور ہوا ہے ۔حال ہی میں ہونے والے پرتشدد واقعات نے حکمراں جماعت کے حکومتی استحکام پر تشویش بڑھا دی ہے، جو ان کے رہنما، نواز شریف کی جولائی میں نا اہلی کے باعث پہلے ہی سے کمزور تھی۔


امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق دھرنا دینے والی جماعت تحریک لبیک پاکستان ممتاز قادری کے پیروکاروں کی جانب سے بنائی گئی ہے جس نے 2011 میں اس وقت کے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ممتاز قادری کی سزائے موت پر عمل درآمد کرائے جانے کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے ملک بھر میں سیاسی اور مذہبی حمایت حاصل کی۔


واشنگٹن پوسٹ کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کا تعلق برہلوی مکتبہ فکر سے ہے، جس کے ماننے والوں کی تعداد پاکستان میں زیادہ ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ مظاہرین نے ہزاروں سیکیورٹی اہلکاروں کا نہ صرف سامنا کیا بلکہ ان کی جانب سے پھینکے گئے آنسو گیس ان پر واپس پھینک دیئے۔