فیض آباد دھرنا مزید جاری رہتا تو فسادات پھوٹ پڑتے، احسن اقبال

فیض آباد دھرنا مزید جاری رہتا تو فسادات پھوٹ پڑتے، احسن اقبال

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر فیض آباد دھرنا جاری رہتا تو اگلے 24 گھنٹوں میں مزید فسادات پھوٹ پڑتے۔


ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ حکومت اور مظاہرین کے درمیان ہونے والا معاہدہ مثالی نہیں تھا لیکن اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت نے مل کر ملک کو مذہبی تشدد کے خطرےسے بچایا۔ مزید کہنا تھا کہ قوم کو متحد کرنے کے لیے ہمیں زخموں پر مرہم رکھنا ہوگا۔

مزید واضح رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا 22 روز تک جاری رہا۔جس  کے بعد حکومت اور مظاہرین کے درمیان معاہدے کے بعد گزشتہ روز اختتام پذیر ہوا۔

ہفتے کے روز دھرنے کو ختم کرنے کے لیے پولیس اور ایف سی نے ایک ناکام آپریشن کیا جس کے بعد ملک کے دیگر شہروں میں بھی دھرنےشروع ہو  گئے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ایک ملاقات کے بعد وزیر قانون زاہد حامد نے استعفیٰ دے دیا جو کہ دھرنے کے شرکاء کا ابتدا ہی سے مطالبہ تھا۔

مذہبی و سیاسی جماعت نے یہ دھرنا ایک ایسے وقت میں دیا جب رواں برس اکتوبر میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم منظور کی تھیں، جس میں 'ختم نبوت' سے متعلق شق بھی شامل تھی، لیکن بعد میں حکومت نے فوری طور پر اسے 'دفتری غلطی' قرار دے کر دوسری ترمیم منظور کرلی تھی۔

مصنف کے بارے میں