'کوریڈور کھلنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات کا آغاز ہو جائے گا'

'کوریڈور کھلنے کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان سے دوطرفہ مذاکرات کا آغاز ہو جائے گا'
کیپشن: سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان کی جانب سے دعوت نامے پر کوئی مثبت جواب نہیں دیں گے، سشما سوراج۔۔۔۔فائل فوٹو

نئی دہلی: پریس بریفنگ کے دوران بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا تھا کہ دوطرفہ بات چیت اور کرتار پور بارڈر دونوں مختلف معاملات ہیں۔ گزشتہ 20 سالوں سے بلکہ کئی سالوں سے بھارت پاکستانی حکومتوں سے کرتار پور کوریڈور کھولنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ پہلی بار کسی پاکستانی حکومت نے اس معاملے پر مثبت جواب دیا ہے تاہم بارڈر کھلنے کا مطلب یہ نہیں کہ اب دوطرفہ تعلقات کا آغاز ہو جائے گا۔

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ ہم سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان کی جانب سے دعوت نامے پر کوئی مثبت جواب نہیں دیں گے جب تک پاکستان بھارت میں دہشت گرد کارروائیاں بند نہیں کرتا بھارت پاکستان سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا اور نہ ہی سارک کانفرنس میں شرکت کرے گا۔

واضح رہے کہ کرتارپور کوریڈو کے سنگ بنیاد کی تقریب کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان آج کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھیں گے جب کہ تقریب میں پاک بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتری شرکت کریں گے۔