شاہ محمود سے اماراتی وزیر ریم الہاشمی کی ملاقات،وزیرخارجہ نے ویزہ مشکلات بارے آگاہ کیا

UAE Minister Reem Al-Hashimi meets Shah Mehmood, Foreign Minister briefs him on visa issues

نائیجر:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی اماراتی بین الاقوامی تعاون کے امور کی وزیر مملکت ریم الہاشمی سے ملاقات،جس میں وزیر خارجہ نے پاکستانی شہریوں کو متحدہ عرب امارات کے ویزہ کے حصول میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔


تفصیلات کے مطابق دونوں رہنمائوں کی ملاقات او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی،جس میں دو طرفہ تعلقات ،کورونا وبائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اماراتی وزیر نے وزرائے خارجہ کونسل کے موقع پر وزیر خارجہ کے خطاب کو بھی سراہا اور اسلاموفوبیا کیخلاف بھرپور آواز اٹھانے پر وزیر خارجہ سے اظہار تشکر کیا۔


وزیر خارجہ نے اماراتی وزیر کو پاکستانی شہریوں کو درپیش مسائل کے جلد حل کی ضرورت پر زور دیا اور دونوں رہنمائوں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا۔


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں مذہبی، تہذیبی بنیاد پر دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جبکہ دونوں وزرائے خارجہ میں اگلے سال دبئی میں منعقدہ ایکسپو میں پاکستان کی شرکت سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

8831b5c5d3d79dd0c0dceb3313c10c3a


بعدازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے صومالی ہم منصب احمد عیسیٰ اود نے ملاقات کی اوردوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون کے فروغ، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔


شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور صومالیہ کے مابین دیرینہ تعلقات ہیں جبکہ صومالی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ صومالیہ میں امن و امان کی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے۔


پاکستانی وزیر خارجہ نے صومالی ہم منصب کو پاکستان کی انگیج افریقہ پالیسی بارے آگاہ کیا اور صومالیہ کی تعمیر و ترقی، معاشی بحالی کیلئے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔


وزیر خارجہ نے سوڈان کے و زیر خارجہ سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔


دونوں وزرائے خارجہ کا اقتصادی تعاون کے فروغ کیلئے مشاور ت جاری رکھنے پراتفاق بھی کیا گیا۔

16e47bee943854f9a4e0321679f084e5


وزیرخارجہ نے کہا کہ افریقی ممالک کے ساتھ معاشی تعلقات کو مستحکم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جبکہ دونوں ممالک میں سکیورٹی ،زراعت اور تعلیم سمیت دو طرفہ تعاون کے فروغ کے مواقع موجود ہیں۔