طاقت کے ذریعے کسی کی آواز دبائی نہیں جا سکتی، خورشید شاہ

طاقت کے ذریعے کسی کی آواز دبائی نہیں جا سکتی، خورشید شاہ

اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ صحافی پرحملہ افسوسناک ہے، اگر کسی کی ذاتی دشمنی ہے تو بات کو سامنے آنا چاہیے، صحافی پر تشدد بہت سی چیزوں کا ردعمل ہو سکتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے پمز ہسپتال میں احمد نورانی کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا بار بار ہوتا رہا ہے. اس طریقے سے آواز دبائی نہیں جا سکتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اور حکومت ملزمان کو سامنے لائیں. حملہ آوروں کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پکڑا جا جا سکتا ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ نے ہمیشہ اس بات پر آواز اٹھائی ہے، اپوزیشن کی آواز بول رہا ہوں، ایسے واقعات اب مزید برداشت نہیں کریں گے۔

قبل ازیں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پمز ہسپتال کی تمام یونینر کے عہدیداروں سے ملاقات کی اور یونینز سے اپیل کی کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف احتجاج ختم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران مریضوں کا علاج نہ کرنا غیرانسانی فعل ہے. ڈاکٹرز مریضوں کا علاج معالجہ جاری رکھیں۔ خورشید شاہ نے پمز انتظامیہ کے حقوق کی خاطر پارلیمنٹ سے بل پاس کروانے کی یقین دہائی بھی کروئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ ہسپتال کی انتظامیہ کے حقوق بحال ہوںگے۔