پی ایس ایل فرنچائزز نے عدالت سے رجوع کیوں کیا؟وجہ سامنے آگئی

پی ایس ایل فرنچائزز نے عدالت سے رجوع کیوں کیا؟وجہ سامنے آگئی

لاہور:پی ایس ایل فرنچائزز نے عدالت سے رجوع کیوں کیا اس کی وجہ سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان سپر لیگ  کی تمام 6 فرنچائزز کا کہنا ہے کہ پی سی   بی   نے فرنچائزز    کے  تحفظات دور کرنے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جس کے بعد عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔

مشترکہ اعلامیے میں پی ایس ایل کی تمام فرنچائزز نے کہا کہ لیگ فرنچائزز ملک میں کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہیں،انہیں لیگ کے موجودہ فنانشل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان تحفظات کو دور کرنے میں بار بار عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا۔


لاہورہائیکورٹ نے پاکستان سپر لیگ کی فرنچائزز کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کیخلاف دائر درخواست پر سماعت 30ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے کرکٹ بورڈ کو تاحکم ثانی درخواست گزاروں کے خلاف ممکنہ تادیبی کارروائی روک دیا ۔


لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے درخواست پر سماعت کی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیگل ایڈوائز رتفضل رضوی نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھا تے ہوئے موقف اپنایا کہ درخواست گزار یہاں آنےکے بجائے پاکستان کرکٹ بورڈ حکام سے بات چیت کریں ۔
درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ پی ایس ایل کرکٹ کے شائقین کے لیے شروع کی گئی ،پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سے خطیر آمدن حاصل کی ، کورونا وبا  کی وجہ سے سب فرنچائزز بہت زیادہ متاثر ہوئیں،پی ایس ایل کے میچز منسوخ ہونے سے فرنچائزز کی آمدنی بھی بری طرح متاثر ہوئی ،ٹکٹس کی فروخت سے سب سے زیادہ آمدنی اکٹھی ہوئی ،پی سی بی کی جانب سے لائسنس کی فیس تاحال وہی ہے،اگر میچز دوبارہ شروع ہوتے ہیں تو دوبارہ اتنا ریونیو نہیں آسکتا۔


پی سی بی نے ایک اعلامیہ کے ذریعے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل براڈکاسٹنگ کے رائٹس ختم کر دئیے ہیں،پی سی بی کے اس اقدام سے فرنچائز زکو مالی نقصان ہو گا،پی سی بی فرنچائز زکی فیس طلب کر رہا ہے ،پی سی بی پی نہ صرف ایس ایل کا ناصرف آرگنائزر ہے بلکہ برابری کی بنیاد پر شفاف طریقہ سے کام کرنے کا پابند ہے۔


کورونا کی ناقابل یقین صورت حال پیدا ہونے سے فرنچائزز کی آمدنی پر گہرا اثر پڑا،چیف ایگزیکٹو بورڈ فرنچائز کے لائسنس کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں ،پی سی بی کے یکطرفہ فیصلوں سے پی ایس ایل کا چھٹا سیزن منسوخ ہو سکتا ہے،پی سی بی کا یہ اقدام کرکٹ کے فروغ اور عوام کی تفریح میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔


استدعا ہے کہ عدالت پی سی بی کو فرنچائزز کے تحفظات کو دوبارہ سننے ،پی ایس ایل کے ماڈل پر نظر ثانی کرنے کا حکم دے اورپی سی بی کے پی ایس ایل کے لئے دئیے گئے لائحہ عمل کو کالعدم قرار دے ۔عدالت نے پی سی بی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔