میرے بس میں ہو تو پولیس کا کورٹ مارشل کرائوں اور میں یہ کروں گا: سی سی پی او لاہور

میرے بس میں ہو تو پولیس کا کورٹ مارشل کرائوں اور میں یہ کروں گا: سی سی پی او لاہور

لاہور: سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 83 میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تمام فورسز کا کورٹ مارشل ہو سکتا ہے۔

تفصیل کے مطابق سی سی پی او عمر شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ لاہور کی جس سڑک پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا، انہوں نے 2018 میں وزیراعظم کو تحریری درخواست دی کہ اس پر پولیس کی تقرری کی اجازت دی جائے۔

یہ بات انہوں نے قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس کے روبرو کی۔ کمیٹی چیئرمین نے اگلے اجلاس میں وزیراعظم آفس سے ریکارڈ منگوانے کی ہدایت جاری کر دی۔

عمر شیخ کا کہنا تھا کہ میرے بس میں ہوتو پولیس کورٹ مارشل کرائوں اور میں یہ کروں گا۔ آئین کے آرٹیکل 83 میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تمام فورسز کا کورٹ مارشل ہو سکتا ہے۔

سی سی پی او لاہور کا کہنا تھا کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، خاص طورپر پولیس میں جرم کرنے والوں کو تو نہیں چھوڑوں گا۔

موٹروے ریپ کیس پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارا خیال ہے کہ ملزم عابد ملہی کو چونکہ کسی ڈیرے دار یا رسہ گیر کی سرپرستی نہیں، اس لئے وہ چھپتا پھر رہا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ اسے مارے جانے کا خدشہ ہو اور وہ اکیلا چھپ رہا ہو۔