آسڑیا میں مسلمان خاتون نسلی امتیاز کا نشانہ ، غیرمسلم عورت نے حجاب کھینچ دیا

آسڑیا میں مسلمان خاتون نسلی امتیاز کا نشانہ ، غیرمسلم عورت نے حجاب کھینچ دیا

ویانا: آسٹریا میں مسلمان خاتون کا حجاب کھینچ دیا گیا ، بس سٹینڈ پر کھڑی مسلم خاتون کو دہشتگرد قرار دے کر غلیظ زبان استعمال کی گئی ۔مسلم  خاتون نے عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا ۔ 

تفصیلات کے مطابق بارا بولاط نامی مسلمان خاتون کو آسٹریا میں نسلی امتیاز کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔مسلمان خاتون  بارا بولاط بس سٹینڈ پر کھڑی بس کا انتظار کررہی تھیں کہ ایک مقامی خاتون نے ان کا حجاب کھینچ لیا اور ا س کو برا بھلا کہا ۔اس موقع پر دونوں خواتین میں شدید تلخ کلامی بھی ہوئی ۔

مقامی خاتون نے بارابولاط کو کہا کہ تم دہشتگرد ہو اور پھراس کو زدوکو ب کرنے کی کوشش بھی کی ۔ اس دوران بارا بولاط نے اپنے دفاع میں کہا کہ میں مسلم خاتون ہوں تو اس میں کسی کا کیا نقصان ہے اگر میں نے حجاب پہن رکھا ہے تو اس میں کسی اور کو کیا مسئلہ ہے ۔ 

بارا بولاط نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اتنے جدید دور میں تعصب میں کوئی اس طرح اندھا کیسے ہوسکتا ہے ۔ میں ترکی سے نہیں ہوں بلکہ میری یہاں کی ہی پیدائش ہے اور میں پلی بڑھی بھی اسی ملک میں ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک میری سرزمین ہے ۔ 

بارا بولاط نے کہا کہ مقامی خاتون مجھے ترک کہتی رہی اور یہ کہتی رہی کہ میں اپنے ملک واپس چلی جاؤں ۔ اور میں سمجھتی ہوں کہ مجھے واپس ہی چلے جانا چاہئے میرے جیسی خاتون کا ویانا میں کوئی کام نہیں ہے ۔ 

بارا بولاط نے کہا کہ میں اس مقامی خاتون کے خلاف عدالت میں جاؤں گی اور اس کے خلاف سخت کارروائی کروں گی ۔ 

یاد رہے کہ کئی یورپی ممالک میں حجاب اور دیگر اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے والے مسلمانوں کے خلاف مقامی غیر مسلم کی طرف سے انہیں تنگ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔