عمران خان نے تحریک انصاف کا 11 نکاتی ایجنڈا پیش کر دیا

عمران خان نے تحریک انصاف کا 11 نکاتی ایجنڈا پیش کر دیا
کیپشن: فوٹو: سکرین شاٹ

لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دو پاکستان نہیں ایک پاکستان بنانے کیلئے11نکاتی پارٹی منشورکا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم وصحت کا نظام، قرض اتارنا، احتساب، سرمایہ کاری، روزگار، ٹیکنیکل ایجوکیشن، ٹورازم، زرعی شعبے کوترقی دیں گے، وفاق کومضبوط کریں گے،جنوبی پنجاب کو انتظامی بنیادوں پر صوبہ کا درجہ دیں گے، فاٹا کوکے پی میں ضم کریں گے، بلدیاتی نظام لیکرآئیں گے، شعبہ ماحولیات کوترقی دیں گے،50لاکھ سستے گھر بنائیں گے۔

مینار پاکستان کے گرواونڈ میں عظیم الشان عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میری قوم نے مجھے کبھی مایوس نہیں کیا، وعدہ کرتا ہوں خون کے آخری قطرے  تک آپ کے لیےلڑوں گا۔عمران خان نے کہا کہ جب قوم اپنے نظریے سے ہٹ جائے تو وہ تباہ ہوجاتی ہے، یہ ملک ایک نظریے کی بنیاد پر بنا، قائد اعظم اس نتیجے پر پہنچ گئے تھے کہ کانگریس ہندو راج چاہتی ہے اور ایک دن آئے گا کہ مسلمانوں کے ساتھ مودی بدترین سلوک کرے گا اسی لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ مسلمان اور ہندو الگ الگ رہیں گے لیکن ان کی سوچ تھی کہ پاکستان میں ہر مذہب کے لوگوں کو یکساں آزادی حاصل ہوگی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تمام اقلیتیں برابر کی شہری ہیں، یہ ملک مدینہ کی ماڈل ریاست کے طور پر بننا تھا جہاں قانون سب کے لیے برابر ہے کہ فرمان رسولؐ کے مطابق اگر فاطمہ بھی چوری کرتی تو ہاتھ کاٹ دیتا،مدینہ کی ریاست دنیا کی تاریخ کی پہلی فلاحی ریاست بنی جس نے یتیموں، بیواؤں اور غریبوں کی مدد کی، پاکستان کو ایسی ہی ریاست بنانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 60سال کی تاریخ میں 6ہزار ارب قرض تھا۔2008ءتک 6ہزار ارب اور 2013ءمیں 13ہزار ارب ہوگیا پانچ سالوں میں دوگنا ہوگیا۔2018ءتک 27ہزار ارب تک قرض پہنچ گیا ہے۔ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں۔ہمارے پاس قرض واپس کرنے کیلئے پیسے ہی نہیں ہیں۔ہم قرضوں کی قسطیں اتارنے کیلئے قرض لے رہے ہیں۔یہ قرض عوام کودینا ہوگا۔مہنگائی ہوگی، چیزوں اور پیٹرول اور ڈیزل پرٹیکس لگے۔مہنگائی بڑھ جائے گی۔

تحریک انصاف کے 11 نکاتی ایجنڈے کو بیان کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پہلا نکتہ تعلیم ہے۔ 8لاکھ بچے انگلش سکولوں میں پڑھتے ہیں۔25لاکھ مدرسوں میں اور سوا تین کروڑبچے سرکاری سکولوں میں پڑھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کا آدھا بجٹ لاہور پرخرچ ہوتا ہے۔یعنی پختونخواہ سے ساڑھے تین فیصد زیادہ بجٹ خرچ کیا جاتا ہے۔کتنی یونیورسٹیاں انٹرنیشنل لیول کی ہیں۔کتنے ہسپتال ، کتنے بچیوں کیلئے سکول بنائے؟ ساڑھے تین سو ارب لاہور کا سالانہ بجٹ ہے۔میں نے شوکت خانم ہسپتال ساڑھے چار ارب میں بنایا۔پرویز خٹک کو شاباش دیتا ہوں۔ہری پور میں اسٹیٹ آف دی آرٹ یونیورسٹی بنارہے ہیں۔جرمنی اور جاپان تباہی کے بعد صرف دس سالوں میں آگے چلے گئے۔کیونکہ انہوں نے انسانوں پرسرمایہ کاری کی تھی۔اس لیے ہم تعلیم پرخرچ کریں گے،ایک نصاب لیکر آئیں گے۔

انہوں نے کہاکہ دوسرا نکتہ ہسپتال بناوں گا،لوگوں کی صحت کا خیال رکھنا ہے۔عمران خان نے کہا کہ امریکہ میں دنیا بھر کے ہسپتالوں کاکاکردگی جانچنے کا ٹیسٹ ہوتا ہے۔جوائنٹ کمیشن نے شوکت خانم کوورلڈ کلاس ہسپتال کا سرٹیفکیٹ ملا ہے۔مجھے خوشی ہے کہ یہاں غریبوں کاہسپتا ل ہوتا ہے۔ہسپتال کاسٹاف امیروں غریبوں کایکساں سلوک کرتا ہے۔میں خود شوکت خارنم ہسپتال میں علاج کرواتو ہوں۔ہسپتال کا شوکت خانم کومبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ایسے ہسپتال بناوں گا جہاں غریبوں کامفت علاج ہوگا۔

تیسرا نکتہ یہ ہے کہ میں دعویٰ کرتا ہوں کہ عوام سے پیسا اکٹھا کرکے ملک کاقرض اتاروں گا۔کیونکہ جب قوم کوکسی پراعتماد ہوجائے تویہ کھلے دل سے پیسے دیتے ہیں۔ٹیکس سسٹم ٹھیک کروں گا،ایف بی آر کوٹھیک کروں گا۔احتساب کا نظام مضبوط بنائیں گے۔نیب کومزید مضبوط کریں گے۔عدلیہ کومزید مضبوط بنائیں گے۔پانچویں چیز سرمایہ کاری بڑھائیں گے۔ہم سرمایہ کاری بڑھائیں گے۔روزگار دیں گے،ٹیکنیکل ایجوکیشن،اسکل ایجوکیشن،ٹورازم کے شعبے بنائیں گے۔ہمارے شمالی علاقہ جات سوئیٹزلینڈ سے بھی خوبصورت ہیں،اسی طرح گھر دیں گے۔50لاکھ سستے گھر بنائیں گے،زراعت کوترقی دیں گے۔کسانوں کیلئے یونیورسٹیاں بنائیں گے،ٹیوب ویل لگائیں گے۔وفاق کومضبوط کریں گے،صوبوں کوحقوق دیں گے۔جنوبی پنجاب صوبہ کوحکومت میں آتے ہی انتظامی بنیادوں صوبہ کادرجہ دیں گے۔فاٹا کوخیبرپختونخواہ میں ضم کردیں گے۔دسواں نکتہ پولیس کے نظام میں اصلاحات لانا ہے۔