سینیٹ الیکشن ویڈیو سکینڈل، یوسف رضا گیلانی کیخلاف درخواست خارج، بیٹے علی کیخلاف مقدمہ کا حکم 

سینیٹ الیکشن ویڈیو سکینڈل، یوسف رضا گیلانی کیخلاف درخواست خارج، بیٹے علی کیخلاف مقدمہ کا حکم 

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سینیٹ الیکشن ویڈیو سکینڈل کیس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف شواہد نہ ہونے کی بنیاد پر کوئی کارروائی نہ کرنے اور ان کے بیٹے ایم پی اے علی حیدر گیلانی پر کرپٹ پریکٹس کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سینیٹ الیکشن ویڈیو سکینڈل کیس میں یوسف رضا گیلانی اور ایم پی اے علی حیدر گیلانی کو نااہل کرنے سے متعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست کی سماعت کی۔ 
الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف درخواستوں کو خارج کر دیا اور چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے کہ اس کیس کے حقائق ٹھیک پیش نہیں کئے گئے ، یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہیں، وہ سینیٹر رہیں گے۔ 
الیکشن کمیشن نے کرپٹ پریکٹس ثابت ہونے پر ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو سیکشن 167,168 کے تحت علی حیدر گیلانی اور پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کیپٹن (ر) جمیل اور فہیم خان کیخلاف فوجداری مقدمہ درج کرانے کا حکم دیا۔ کرپٹ پریکٹس کی سزا تین سال قید، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔ 
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی۔
یوسف رضا گیلانی کے وکیل جاوید اقبال نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے چند ایم این ایز نے ہمارے خلاف جھوٹا کیس بنایا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے کوئی شواہد پیش نہیں کئے گئے جس کے باعث الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف دائر درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔ 
یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے کہا کہ 20 سماعتوں میں 12 بار التواءکی درخواستیں دائرکی گئیں، یہ خود التواءکی درخواست کرتے اور باہر آ کر کہتے کہ الیکشن کمیشن تاخیر کر رہا ہے۔اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سینیٹ الیکشن ویڈیو سکینڈل کیس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف شواہد نہ ہونے کی بنیاد پر کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے یوسف رضا گیلانی اور ان کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی سے متعلق درخواستوں پرفیصلہ سنایا۔ 
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف کیس نمٹا دیا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی۔
یوسف رضا گیلانی کے وکیل جاوید اقبال نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے چند ایم این ایز نے ہمارے خلاف جھوٹا کیس بنایا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے کوئی شواہد پیش نہیں کئے گئے جس کے باعث الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف دائر درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔ 
یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے کہا کہ 20 سماعتوں میں 12 بار التواءکی درخواستیں دائرکی گئیں، یہ خود التواءکی درخواست کرتے اور باہر آ کر کہتے کہ الیکشن کمیشن تاخیر کر رہا ہے۔

مصنف کے بارے میں