سوڈان میں سیز فائر کے باوجود 2 فوجی جرنیلوں کے درمیان جنگ جاری، 512 افراد ہلاک 

سوڈان میں سیز فائر کے باوجود 2 فوجی جرنیلوں کے درمیان جنگ جاری، 512 افراد ہلاک 

خرطوم : خرطوم جنگ بندی کے باوجود بھی فضائی حملوں، طیارہ شکن ہتھیاروں اور توپ خانوں کی زوردار آوازوں سے گونج اٹھا جہاں اب تک لڑائی کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 512 ہوگئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق سوڈان میں دو فوجی جرنیلوں کے درمیان شروع ہونے والی جنگ تیسرے ہفتے میں داخل ہو چکی ہے جہاں دارالحکومت خرطوم آج صبح بھی فضائی حملوں، طیارہ شکن ہتھیاروں اور توپ خانے کی زوردار آوازوں سے گونج اٹھا جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں دھویں کے سیاہ بادل چھا گئے۔

رپورٹ کے مطابق جمعے (28 اپریل) کے روز جنگ بندی میں 72 گھنٹوں کی توسیع کے باوجود بھی حریف فوجی قوتوں کے درمیان جنگ جاری ہے اور دارلحکومت اور اس کے آس پاس کے شہروں کو فضائی حملوں، ٹینکوں اور توپ خانوں کے حملوں نے ہلا کر رکھ دیا ہے۔

خیال رہے کہ 15 اپریل کو فوج اور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان شروع ہونے والی اس جنگ میں سیکڑوں جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد اپنی زندگی بچا کر وہاں سے نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

سوڈان میں اقتدار کے حصول کے لیے گزشتہ دو ہفتوں سے جاری کوششیں مہلک ترین تشدد میں تبدیل ہوگئی ہیں جہاں 2021 میں فوجی حکومت قائم کرنے والے فورسز کے 2 جرنیلوں آرمی چیف عبدالفتح البرہان اور ان کے نائب طاقت ور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے کمانڈر محمد ہمدان دیگلو کے درمیان لڑائی جاری ہے۔

مصنف کے بارے میں