انٹرپول نے پرویز مشرف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کر دی

انٹرپول نے پرویز مشرف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کر دی
کیپشن: ایف آئی اے نے پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ کے لئے انٹر پول کو خط لکھا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: انٹرپول نے پرویز مشرف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ میں سنگین غداری کیس میں سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو آگاہ کر دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں سنگین غداری کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ انٹرپول نے پرویز مشرف ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ انٹر پول کا کہنا ہے سیاسی مقدمات میں ریڈ وارنٹ جاری نہیں کرتے اور ایف آئی اے نے پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ کے لئے انٹر پول کو خط لکھا تھا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی نے کہا انٹرپول کے خط کی کاپی پیش کریں۔ جسٹس یاور علی نے استفسار کیا کیا وفاقی حکومت پرویز مشرف کیخلاف کیس واپس لینا چاہتی ہے؟۔ سیکریٹری داخلہ نے بتایا وزارت داخلہ کا قلمدان وزیراعظم کے پاس ہے۔ مشرف کیخلاف مقدمہ واپس لینے پر کوئی بات نہیں ہوئی، نئے پراسیکوٹر کا تقرر وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے مشاورت سے ہو گا۔

وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا غداری کیس چلانے یا نہ چلانے کا فیصلہ اب نئی حکومت نے کرنا ہے اور اس مقدمے میں مشرف کے وکلا حکومت میں آ چکے ہیں اور وزارت داخلہ ہی بہتر فیصلہ کر سکتی ہے۔ جسٹس یاور علی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا عدالت پراسیکیوشن کا حصہ نہیں اور ٹرائل میں کسی فریق کی سائیڈ نہیں لیں گے۔ عدالت نے شفافیت کو برقرار رکھنا ہے اور اس کیس کو حتمی نتیجے تک پہنچانا ہے۔ خصوصی عدالت نے کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی۔