بارشوں اور سیلاب سے معیشت کو ابتدائی طور پر 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا: وزیر خزانہ

بارشوں اور سیلاب سے معیشت کو ابتدائی طور پر 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا: وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ابتدائی تخمینہ کے مطابق ملک میں مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے معیشت کو 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے ۔

اپنے بیان میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کو ہونے والے نقصان میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ سب سے زیادہ نقصان زراعت اور انڈسٹری کو ہوا ہے ۔ نجی گھروں ، سڑکوں اور انفرااسٹرکچر کی تباہی کے اعداد و شمار روز اپ ڈیٹ ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ، بلوچستان ، خیبر پختون خوا اور پنجاب کا بیشتر حصہ ابھی سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے ۔ جب تک پانی اتر نہیں جاتا اس وقت تک حتمی نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ۔

واضح رہے کہ پانچوں صوبوں میں مون سون اور سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق اب تک مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 61 تک پہنچ چکی ہے ۔ چار روز میں اموات کی تعداد میں 79 افراد کا اضافہ ہوا ہے ۔ این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 359 بچے ، 210 خواتین اور 470 مرد مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے جاں بحق ہوئے ہیں ۔

ادھر ، ملک میں جاری سیلاب کی تباہ کاریوں پر وزیر اعظم شہباز شریف نے آج "آل پارٹیز کانفرنس" بلا لی ہے ۔ جس میں پی ڈی ایم اور اتحادی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔ کانفرنس میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق امور پر مشاورت کی جائے گی ۔

مصنف کے بارے میں