پشاور:سال 2016ء کے دوران قتل،ڈکیتی اور دیگر سنگین جرائم کے 35ہزار سے زائد مقدمات درج ہوئے

پشاور:سال 2016ء کے دوران قتل،ڈکیتی اور دیگر سنگین جرائم کے 35ہزار سے زائد مقدمات درج ہوئے

پشاور:  سال 2016ء کے دوران قتل،ڈکیتی،رہزنی،اغواء اور دیگر سنگین جرائم کے 35ہزار سے زائد مقدمات درج ہوئے ۔بچوں اور خواتین سمیت مجموعی طور پر 134افراد کو اغواء کیاگیا جبکہ ڈکیتی،رہزنی اور چوری کے 800کے قریب مقدمے درج ہوئے ۔دو ہزار سے زائد اشتہاریوں کو گرفتار کیاگیا ۔پولیس رپورٹ کے مطابق 2016ء کے دوران پشاور میں زر،زن اور زمین کے تنازعات پر431جبکہ گزشتہ سال 408افراد کو قتل کیاگیا ۔8افراد کو تاوان،50کو لین دین ،3بچوں اور73خواتین و لڑکیوں کو بہلا پھسلا کر اغواء کیاگیا ۔

جبکہ گزشتہ سال پشاور سے تاوان کیلئے 24،لین دین تنازعات پر586بچوں اور66خواتین کو اغواء کیاگیا ۔سال رواں کے دوران ڈکیتی کے 17،رہزنی کے 178،چوری کے 305،کارچوری کے 121،موٹرسائیکل چوری کے 82مقدمات درج ہوئے ۔گزشتہ سال کے دوران ڈکیتی کے 21،رہزنی کے 227،چوری کے 378،کار چوری کے 136،موٹرسائیکل چوری کے 159واقعات ہوئے تھے ۔رواں سال قتل ،اقدا م قتل اور دیگر سنگین مقدمات میں مطلوب8366اشتہاریوں کو گرفتار کیاگیا جبکہ 2015ء میں 6435اشتہاری حراست میں لئے گئے تھے ۔پشاورمیں گزشتہ سال کی نسبت 2016ء کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوا ۔

مصنف کے بارے میں