امریکہ اور طالبان نے امن معاہدے پر دستخط کر دئیے

امریکہ اور طالبان نے امن معاہدے پر دستخط کر دئیے

امریکہ  نے افغانستان سے باضابطہ انخلا کا اعلان کرتے ہوئے امن معاہدہ پر دستخط کر دئیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق قطری دارالحکومت دوحہ میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے لئے امریکہ اور طالبان کے مابین معاہدہ طے پاچکا ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت پچاس ممالک کے نمائندوں ، مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ نے معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ طالبان کو احساس ہوا کہ وہ فوجی طاقت کے ذریعے افغان مسئلے کو حل نہیں کرسکتے، طالبان کے اشارے کے بعد امن عمل شروع ہوا، یہ یقینی بنایا جائے گا کہ افغان سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہو۔قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان امریکہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب جاری ہے جس میں 50 ممالک کے وزرائے خارجہ اور 150 ممالک کے وفود موجود ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان دہائیوں پر مشتمل تنازعہ چلتا رہا، امریکہ اور طالبان آج دہائیوں پر مشتمل تنازعہ ختم کرنے جا رہے ہیں۔امن عمل طالبان کے اشارے کے بعد شروع ہوا، انہیں احساس ہوا کہ وہ فوجی طاقت سے مسئلے کو حل نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ افغان اور امریکی فورسز نے مل کر قیام امن کیلئے کام کیا، تاریخی معاہدے کی تقریب کی میزبانی پر قطر کی حکومت کے شکر گزار ہیں ، انہوں نے مذاکرات یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا، امن کیلئے زلمے خلیل زاد کا کردار قابل تعریف ہے۔

مائیک پومپیو کا کہنا تھا یہ یقینی بنایا جائے گا کہ افغان سرزمین عالمی سطح پر دہشتگردی کے خلاف استعمال نہ ہو،داعش اور القاعدہ جیسی تنظیموں کو دوبارہ پنپنے نہیں دیا جائے گا۔ افغانستان کے مستقبل کا تعین افغانوں نے خود کرنا ہے، آج افغانستان کے عوام گلیوں میں خوشیاں منا رہے ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، غیر ملکی افواج کا انخلا اس بات پر منحصر ہوگا کہ طالبان کس طرح معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہیں، افغان سرزمین پر موجود غیر ملکی افواج افغان فورسز کو تربیت فراہم کریں گی۔

کابل میں امریکہ اور افغان حکومت کے مابین معاہدے کی تقریب ہوئی جس میں افغان صدر اشرف غنی ، امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینس سٹولن برگ سمیت دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ تقریب میں افغان جنگ میں ہلاک ہونے والوں کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

امریکہ افغانستان جوائنٹ ڈیکلیریشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور طالبان کے معاہدے میں تمام باتیں شرائط پر مبنی ہیں، غیر ملکی افواج کا انخلا اس بات پر منحصر ہوگا کہ طالبان کس طرح معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہیں۔تمام فریقین امن معاہدے کی پاسداری کریں گے، پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کیلئے جو کردار ادا کیا اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، افغانستان میں قیام امن کیلئے دوست ممالک کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ہمارے فوجیوں اور عام شہریوں نے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں، جوائنٹ ڈیکلیریشن کے ذریعے افغانستان میں دیر پا امن کا راستہ کھلے گا۔

افغان صدر کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین پر موجود غیر ملکی افواج افغان فورسز کو تربیت فراہم کریں گی، افغانستان ، امریکہ اور نیٹو کے درمیان پہلے سے معاہدے موجود ہیں جو قابل عمل ہوں گے۔