ٹرمپ کے مسلمانوں پر پاپندی کے فیصلے پر مارک زکر برگ بھی نالاں

ٹرمپ کے مسلمانوں پر پاپندی کے فیصلے پر مارک زکر برگ بھی نالاں

نیو یارک: فیس بک کے بانی و چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلمان ملکوں کے شہریوں پر لگائی جانے والی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا میرے آباﺅ اجداد جرمنی، آسٹریا اور پولینڈ سے آئے جبکہ میری اہلیہ والدین چین اور ویتنام کے مہاجرین تھے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ مہاجرین کی سرزمین ہے اور ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے۔ بہت سے لوگوں کی طرح مجھے بھی امریکی صدر کی جانب سے کیے گئے فیصلے پر تحفظات ہیں۔

ان کا اپنے بیان میں کہنا تھا اس ملک کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے لیکن اس مقصد کیلئے ہمیں ان لوگوں پر توجہ دینا ہو گی جو واقعی خطرے کا باعث ہیں کیونکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دھیان بٹانے سے حقیقی خطرناک لوگوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع ملے گا اور امریکیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ اس ایگزیکٹو آرڈر کی وجہ سے لاکھوں مہاجرین بھی تحفظات کا شکار ہیں جو غیر قانونی طور پر مقیم ہیں وہ امریکا اور اس کے شہریوں کیلئے خطرے کا باعث نہیں۔

مارک زکر برگ نے اگر کچھ عرصہ پہلے ہم نے مہاجرین کو ملک بدر کیا ہوتا تو آج میری اہلیہ پریسیلا کے والدین بھی یہاں موجود نہ ہوتے۔ مجھے امید ہے صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم ان پابندیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امریکا آنے والوں کو خوش آمدید کہے گے۔ ان کا مزید کہنا تھا یہ تمام معاملات میرے لیے ذاتی نوعیت کے ہیں کیوں کہ کچھ سال پہلے میں ایک مڈل سکول کے طلبہ کو پڑھاتا تھا اور میرے سب سے اچھے شاگرد غیر ملکی تارکین وطن ہی تھے جن کے پاس قانونی دستاویزات بھی نہیں تھیں لیکن یہ لوگ بھی ہمارا ہی مستقبل ہیں۔ ہم لوگوں کو قریب لانے کیلئے حوصلہ پیدا کریں گے اور اس دنیا کو سب لوگوں کیلئے رہنے کی بہترین جگہ بنائیں گے۔