اگر میں قبضہ گروپ ثابت ہوا تو جو مرضی سزا دے دیں، افضل کھوکھر

اگر میں قبضہ گروپ ثابت ہوا تو جو مرضی سزا دے دیں، افضل کھوکھر
کیپشن: اگر میں قبضہ گروپ ثابت ہوا تو جو مرضی سزا دے دیں، افضل کھوکھر
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر نے کہا ہمیں بتایا جائے کہ حکم امتناعی کے باوجود میرے گھر پر لاہور انتظامیہ نے حملہ کیوں اور میرے گھر میں موجود خواتین اور بچوں کو ہراساں بھی کیا گیا۔ 

رکن قومی اسمبلی نے لاہور میں ایل ڈی اے کی جانب سے ان کا گھر گرائے جانے پر قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سی لاہور، پولیس اور ایل ڈی اے نے توہین عدالت کی۔ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مطالبہ کیا کہ لاہور انتظامیہ کے خلاف تحریک استحقاق کی کارروائی کی جائے اور معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس ساری کارروائی کے پیچھے پس پردہ سیاسی مقاصد تھے۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم اس زمین کے خریدار ہیں اور ریکارڈ بھی موجود ہے اس کے باوجود میرے گھر کے اردگرد گھر گرا دیئے گئے ۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی انکوائری نے ہمیں سرخرو کیا تھا۔

افضل کھوکھر نے کہا کہ بنی گالہ ہاؤس بارہ لاکھ روپے میں قانونی ہو گیا لیکن ہمارا پانچواں انتقال نہیں مانا جا رہا ہے جبکہ جعلی حکومت کو ایک رکن پر الزامات لگانے پر شرم آنی چاہئے۔ لیگی رہنما نے اسپیکر قومی اسمبلی سے بنی گالہ ہاؤس کی انکوائری کا مطالبہ کر دیا۔

وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے افضل کھوکھر نے کہا کہ میں نے سرکاری فنڈز سے اپنی بہنوں کو سلائی مشینیں نہیں دلوائیں۔ اسپیکر صاحب معاملہ تحریک استحقاق کمیٹی میں بھیجیں اگر میں قبضہ گروپ ثابت ہوا تو جو مرضی سزا دے دیں۔ جس پر سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ میں تحریک استحقاق پر فیصلہ محفوظ کرتا ہوں۔