ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا,ذرائع

ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا,ذرائع
کیپشن: وزیراعظم کے حکم پر انکوائری کے دوران ظفر مرزا اور ایک مشیر کا نام آیا، ذرائع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزاکے استعفے کی وجوہات سامنے آ گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ظفرمرزا نے استعفیٰ دیا نہیں بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ظفر مرزا نے بھارت سے خلاف ضابطہ ادویات درآمد کرنے میں کردار ادا کیا۔ وزیراعظم کے حکم پر انکوائری کے دوران ظفر مرزا اور ایک مشیر کا نام آیا اور اس کے علاوہ ظفر مرزا اسلام آباد کےاسپتالوں اور میڈیکل اداروں کے سربراہ تعینات کرنے میں بھی ناکام رہے۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم ادویہ سازکمپنیوں کا ازخود قیمت بڑھانےکا اختیارختم کرنا چاہتے تھے لیکن ظفر مرزا نے ادویہ ساز کمپنیوں کا اختیار واپس لینےکی سمری واپس لے لی تھی، جس کے بعد وزیراعظم کےحکم پر کمپنیوں کا اختیار واپس لینےکی سمری دوبارہ منگوائی گئی۔

ذرائع کے مطابق ظفر مرزانےکابینہ اجلاس میں بھی ادویہ سازکمپنیوں کااختیارواپس لینےکی سمری کی مخالفت کی،وزیراعظم ادویات اسکینڈل کےبعد ظفرمرزا کوپہلے ہی ہٹاناچاہتے تھے لیکن کورونا وائرس کےباعث ایسا نہیں کیا۔