بنگلادیش میں بھارتی وزیراعظم کی آمد کیخلاف احتجاج

بنگلادیش میں بھارتی وزیراعظم کی آمد کیخلاف احتجاج

ڈھاکہ : بنگلادیش میں  بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی آمد کے  خلاف احتجاج  کا سلسلہ جاری ہے ۔ مظاہرین کی ہلاکتوں پر شہریوں غم و غصہ ہے ،پولیس کی فائرنگ  سے مزید تین افراد  لقمہ اجل بن گئے ہیں ۔

بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق  تازہ جھڑپیں مشرقی ضلع برہمن باریہ میں پیش آئیں  جہاں افسران نے مظاہرین پر فائرنگ کا حکم دیا۔ مرنے والوں میں 19  سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔ تین روز میں مرنے والوں کی تعداد 13ہوچکی ہےجبکہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔ 

بنگلہ دیش کے یوم آزادی کے موقع پر مظاہرین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ڈھاکہ کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے اُس پر مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا ۔

 دارالحکومت ڈھاکہ اور بندرگاہی شہر چٹا گانگ میں جمعہ کے روز مظاہرین کی پولیس سے جھڑپ میں چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مظاہرے کے دوران آٹھ افراد کو گولیاں لگنے کے باعث ہسپتال داخل کرایا گیا جن میں سے چار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ان چاروں کا تعلق اسلام پسند گروہوں سے تھا ۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ مظاہرین کے دو گروہ ڈھاکہ کی مرکزی مسجد کے باہر لڑ پڑے تھے جبکہ ایک عہدیدار نے ایسوسی ایٹ پریس ایجنسی کو بتایا کہ متعدد اسلام پسند گروہوں کے ممبران احتجاج میں شامل ہوئے تھے ۔

 مبینہ طور پر اسلام پسند گروہ جماعت اسلامی کے اراکین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور چھٹوگرام کے ایک پولیس اسٹیشن سمیت سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا ۔

مظاہرین نے ریلوے اسٹیشن کے دفاتر میں بھی آگ لگائی جس کے باعث ٹرین مواصلات متاثر ہوئی ۔احتجاج کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس سے فائر کیا ۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیر اعظم بنگلہ دیش کے 50 ویں یوم آزادی کو منانے کی غرض سے جمعہ کے روز دو روزہ دورے پر ڈھاکہ پہنچے ۔بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے مودی کا استقبال کیا ، بھارتی وزیراعظم نے حزب اختلاف اور حکومتی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی ۔