آپ الیکشن کمیشن کے وکیل نہیں ہوسکتے، کیا کمیشن کا وکیل بھی سپریم کورٹ سے پوچھ کر رکھا جائے گا: عرفان قادر اور چیف جسٹس میں تلخ کلامی 

آپ الیکشن کمیشن کے وکیل نہیں ہوسکتے، کیا کمیشن کا وکیل بھی سپریم کورٹ سے پوچھ کر رکھا جائے گا: عرفان قادر اور چیف جسٹس میں تلخ کلامی 
سورس: File

اسلام آباد: : الیکشن کمیشن کے وکیل عرفان قادر اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے جس پر عرفان قادر سپریم کورٹ سے چلے گئے۔ 

پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سماعت شروع ہوئی تو  عرفان قادر نے کہا کہ  الیکشن کمیشن کے وکیل کے طور پر عدالت کے سامنے معروضات رکھنا چاہتا ہوں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  آپ تحمل کا مظاہرہ کریں۔ عرفان قادر نے کہا کہ  میں تحمل کا ہی مظاہرہ کر رہا ہوں  ۔ 

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کی نمائندگی نہیں کر سکتے ۔ وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ عدالت مجھے نہیں سننا چاہتی تو ٹھیک ہے  ۔ کیا الیکشن کمیشن وکیل بھی سپریم کورٹ سے مشاورت کے بعد مقرر کرے  ۔ 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کی جگہ جو وکیل پہلے دلائل دے رہا تھا اسے دلائل دینے دیں ۔  اگر آپ مجھے سننا نہیں چاہتے تو اپ کی مرضی،میں دلائل نہیں دیتا ۔ عرفان قادر سپریم کورٹ سے چلے گئے۔ 

مصنف کے بارے میں