سپریم کورٹ کا فیصلہ اندرونی معاملہ نہیں ہوسکتا، پہلے ابہام دور ہونا چاہیے: رانا ثنا

سپریم کورٹ کا فیصلہ اندرونی معاملہ نہیں ہوسکتا، پہلے ابہام دور ہونا چاہیے: رانا ثنا
سورس: Twitter

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اندرونی معاملہ نہیں ہو سکتا۔ اس فیصلے سے پوری قوم منسلک ہے۔

 سپریم کورٹ میں پنجاب اور کے پی میں انتخابات ملتوی کیس سے سماعت سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عدالت کے دو ججز کے فیصلے سے پیدا ہونے والا ابہام فل کورٹ سے ہی دور ہو سکتا ہے۔ اس معاملے میں ابہام دور ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی رواداری اور کردار سے ہی ملک میں توازن آئے گا۔ سپریم کورٹ اس معاملے میں قوم کی رہنمائی کرے گی۔ہماری سمجھ بوجھ کے مطابق الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ بڑھانے کی اجازت ہے۔

قومی اسمبلی میں عدالتی اصلاحات کے بل سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کل قومی اسمبلی نے مناسب وقت پر بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ جیسا الیکشن پی ٹی آئی چاہتی ہے یہ صرف ملک میں انارکی اور انتشار پھیلائے گا اور یہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ میں پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے ملتوی سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر اہم سماعت اب سے کچھ دیر میں شروع ہو رہی ہے۔

آج کی سماعت میں اٹارنی جنرل آف پاکستان اس معاملے میں حکومتی موقف پیش کریں گے۔ جبکہ گذشتہ روز سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ صرف ایمرجنسی لگا کر ہی الیکشن ملتوی کیے جا سکتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں