پی آئی اے اہلکار انسانی سمگلنگ میں بھی ملوث نکلے

پی آئی اے اہلکار انسانی سمگلنگ میں بھی ملوث نکلے

اسلام آباد: باکمال لوگوں کی لاجواب سروس غیر قانونی دھندے کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہو گیا۔ قومی ائیر لائن کا عملہ منشیات اسمگلنگ کے بعد انسانی اسمگلنگ میں بھی ملوث نکلا۔ ایف آئی اے نے تین افغان خواتین کی جعلی دستاویزات پر پرواز پی کے 785 کے ذریعے برطانیہ جانے کی کوشش ناکام بنا دی۔ بینظیر ایئر پورٹ پر طیارہ اڑنے سے پہلے تینوں خواتین کو دھر لیا گیا۔

ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث پی آئی اے کے 2 اہلکاروں نسیم اور اسرار کو بھی گرفتار کر لیا جبکہ پی آئی اے کے دیگر عملے کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔ ایئر پورٹ ذرائع کے مطابق تینوں خواتین کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ جو دستاویزات پر پی آئی اے اہلکاروں کی ملی بھگت سے لندن جانے کی کوشش کر رہی تھیں۔

گزشتہ دنوں قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 785 کو ایک بجکر 10 منٹ پر لندن کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم طیارہ اڑنے سے پہلے ہیروئن کی موجودگی کی اطلاع پر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے طیارے کی تلاشی لی۔ چیکنگ کے دوران جہاز کے کیٹرنگ والے حصے سے 20 کلو گرام ہیروئن برآمد کر لی گئی اور مکمل تلاشی کے بعد جہاز کو کلیئر قرار دیتے ہوئے فلائٹ کو روانگی کی اجازت دی گئی۔

16 مئی کو بھی قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 785 سے ہیروئن برآمد کی گئی تھی۔ ہیتھرو ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی پی آئی اے کی پرواز کے عملے کی جامع تلاشی لینے کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا جبکہ عملے کے پاسپورٹ بھی ضبط کر لیے گئے تھے۔

بعد ازاں برطانوی حکام کی جانب سے اس طیارے میں سے منشیات برآمد ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں