مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی کال پر ہڑتال کا دوسرا روز

مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی کال پر ہڑتال کا دوسرا روز

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی کال پر ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔ تحریک آزادی کشمیر کے کمانڈر سبزار احمد کی دوران حراست شہادت کے بعد کشمیریوں میں آزادی کا جذبہ مزید پروان چڑھنے لگا۔ مقبوضہ وادی میں مظاہروں کی نئی لہر شروع ہو گئی ہے۔

سوپور میں قابض بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کئے جس سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ کے حکم پر حریت پسند رہنما یاسین ملک کو گرفتار کرنے بعد بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے گزشتہ دنوں مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے سبزار احمد سمیت 13 نہتے کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا تھا ۔ سبزار بٹ شہید برہان وانی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلح تحریک آزادی کے روح رواں سمجھے جاتے تھے۔ اس سے قبل بھی سبزار کو نشانہ بنانے کیلئے بھارتی فوج کئی آپریشن کر چکی تھی جس میں سبزار بچ نکلتے تھے۔

واضح رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 8 جولائی 2016 کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہانی وانی کی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے جدوجہد آزادی کی نئی لہر اٹھی تھی جو اب تک جاری ہے۔

اس کے بعد کشمیر کے مختلف علاقوں میں تین ماہ سے زائد عرصے تک کرفیو نافذ رہا جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اسکولز، دکانیں، دفاتر اور پٹرول پمپس وغیرہ بند رہے۔ ہندوستانی فوج نے وادی کشمیر میں پیلٹ گنوں سے 700 سے زائد کشمیریوں کو بینائی سے محروم کر دیا تھا۔

کشمیر سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان نے عالمی سطح پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا اور 21 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھرپور طریقے سے کشمیر میں بھارتی مظالم کا تذکرہ کیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں