ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ اسرائیل کے بعد نیتن یاہو کی عوامی مقبولیت میں اضافہ

ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ اسرائیل کے بعد نیتن یاہو کی عوامی مقبولیت میں اضافہ

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ اسرائیل کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی جماعت ’لیکوڈ‘ کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔اسرائیلی عبرانی ٹی وی 2 پرکیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ کا دورہ نیتن یاھو اور ان کی جماعت لیکوڈ کے لیے مثبت رہا۔
سروے رپورٹ کے مطابق شہریوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ اگر آج اسرائیل میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو نیتن یاھو کی جماعت 30 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔ سابق سروے میں لیکوڈ کی متوقع سیٹوں کا اندازہ 22 بتایا گیا تھا۔یہ سرورے رپورٹ ’مدغام‘ انسٹیٹٰیوٹ اور ’ا?ئی بانیل‘ کمپنی کے اشتراک سے کیا گیا۔
اس میں دوسرے نمبر پر ’فیوچر‘ پارٹی کی سیٹیں متوقع طورپر 22 بتائی گئی ہیں۔ عرب اتحاد کی 13 صہیونیت کیمپ کی 12 نشستیں بتائی گئی ہیں۔سروے میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی انتخابات ہوتے ہیں تو جیوش ہوم 9، شاس ، یہودت ھتورا، کلنا، اسرائیل بیتنا 7 سیٹوں پر کامیابی حاصل کریں گی۔اسی طرح متوقع طور پرنئی حکومت میں وزیراعظم کے عہدے کے لیے نیتن یاھو کی حمایت 35 فی صد، یائیرلبید کی 14 فی صد، ایہود باراک کی 9 فی صد، بینٹ کی 5 اور یتزحاق ہرٹزوگ کی 4 فی کی گئی۔
سروے میں 50 فیصد یہودیوں نے 1967ءکی حدود میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے کی حمایت کی۔ 47 فیصد کا کہنا ہے کہ بڑی یہودی کالونیوں کو اپنی جگہ پر برقرار رکھتے ہوئے تبادلہ اراضی کے فارمولے کے مطابق فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔39 فیصد نے اس فلسفے کی مخالفت کی جب کہ 14 فیصد نے کوئی رائے دینے سے معذرت کی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں