صدر علوی بھی حکومت سے مل گئے، وزیر اعظم کی ایڈوائس پر خاموشی سے سپریم کورٹ بل پر دستخط کردیے

صدر علوی بھی حکومت سے مل گئے، وزیر اعظم کی ایڈوائس پر خاموشی سے سپریم کورٹ بل پر دستخط کردیے
سورس: file

اسلام آباد : سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 قانون بن گیا۔ صدر پاکستان عارف علوی نے قانون سازی میں حکومت کی مدد کی اور جمعہ کو بل پر دستخط بھی کردیے۔وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین کو نئے قانون سے فائدہ نہیں ملے گا۔ 

  

پنجاب میں انتخابات کیس میں الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست کی سماعت کے دوران    اٹارنی جنرل منصور اعوان نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ایک نئے ایکٹ کے تحت آئین کے آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر کیے گئے فیصلوں پر نظرثانی کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے۔

 نئے قانون کے پیش نظر لارجر بنچ آرٹیکل 184(3) کے تحت نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت کرے گا۔ صدر مملکت  نے جمعہ کو بل پر دستخط کیے تھے ۔ 

اٹارنی جنرل نے اس پیشرفت کے بارے میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین ججوں کے بینچ کو بتایا جو 4 اپریل کے حکم کے خلاف ای سی پی کی نظرثانی کی درخواست کی سماعت کر رہا تھا۔  اب نئے قانون کے تحت نظرثانی کی سماعت ہوگی۔

 قومی اسمبلی نے "سپریم کورٹ (ججمنٹس اینڈ آرڈرز کا جائزہ) بل، 2023" منظور کیا جس کا مقصد آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت اپیل کا حق دینا ہے۔ یہ حق جو ماضی میں دستیاب نہیں تھا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ اصل حکم کی منظوری کے 60 دن کے اندر نظرثانی کی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔قانون کا اطلاق ماضی پر بھی ہوگا۔ 

مصنف کے بارے میں