حکومت انکوائری کمیشن بل منظور کرانے میں پھر ناکام

حکومت انکوائری کمیشن بل منظور کرانے میں پھر ناکام

اسلام آباد:گزشتہ روز حکومت کو ایک بار پھر اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جب وہ اپوزیشن کے احتجاجاً بائیکاٹ کے باعث کورم پورا نہ ہونے پر تیسری بار متنازع انکوائری کمیشن بل منظور نہ کرا سکی۔

پاکستان کمیشنز آف انکوائری بل 2016 منظور کرانے میں ناکامی کے باعث دو بار شرمندگی کا سامنا کرنے کے بعد، حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) نے اجلاس کے آغاز میں بل کی منظوری کے لیے درکار اپنے کم از کم اراکین کی موجودگی کا انتظام کرلیا تھا۔لیکن اپوزیشن نے بڑی ذہانت سے اپنے کارڈز کھیلے اور اجلاس سے واک آؤٹ کے بجائے اس نے بحث چھیڑ دی، جس کے بعد وزرا کے لیے یہ مشکل ہوگیا کہ وہ اپنے پارٹی اراکین کو ایوان میں روکے رکھیں۔

حکومتی اراکین کے جانے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی شگفتہ جمانی نے جیسے ہی کورم پورا نہ ہونے کے حوالے سے پارٹی اراکین کو مطلع کیا، اپوزیشن اراکین نے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔اسپیکر ایاز صادق نے جیسے ہی وزیر قانون زاہد حامد کو حتمی ووٹ کی گنتی کی تحریک پیش کرنے کا کہا، شگفتہ جمانی نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی جس کے بعد اسپیکر کو اجلاس آج  کی صبح تک ملتوی کرنا پڑا۔