ایران میں قیدیوں کی ہلاکت اور زیادتی میں ملوث جج کو قید

ایران میں قیدیوں کی ہلاکت اور زیادتی میں ملوث جج کو قید

تہران: ایرانی دارالحکومت میں عدالت نے تہران کے سابق جنرل پراسیکوٹر جسٹس سعید مرتضوی کو دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔

مرتضوی پر 2009 کی عوامی مزاحمتی تحریک کے دو گرفتار شدگان کی ہلاکت کے علاوہ قیدیوں کے ساتھ زیادتی کا علم ہونے جیسے معاملات میں ملوث ہونے کے الزامات تھے۔ ایران میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی مہم نے دونوں ہلاک شدگان قیدیوں محمد کامرانی اور محسن روح الامینی کے وکیل کے حوالے سے بتایا ہے کہ جسٹس مرتضوی کی دو سالہ قید کا فیصلہ حتمی ہے۔ مذکورہ دونوں قیدی 2009 میں کہریزک کی جیل میں تشدد کے باعث ہلاک ہوئے تھے۔

ابتدائی طور پر مرتضوی کو پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم عدالت کے حالیہ فیصلے میں اس کو دو برس کر دیا گیا۔

مصنف کے بارے میں