موسیقاروں کا گینگ ریپ ،برہنہ ویڈیوز چیٹ میں تقسیم

موسیقاروں کا گینگ ریپ ،برہنہ ویڈیوز چیٹ میں تقسیم

سئیول:جنوبی کوریا کے دو نامور موسیقاروں جنگ جون ینگ اور چوئے جونگ ہون پر متعدد خواتین کو بےہوشی کی حالت میں گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام تھا جس کے بعد اب جنوبی کوریا کی عدالت نے ان دونوں اسٹارز کو 6 اور 5 سال جیل کی سزا سنا دی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق جنگ جون ینگ پر گینگ ریپ کے دوران خواتین کی ویڈیو بنانے اور تقسیم کرنے کا بھی الزام عائد تھا۔عدالت کے حکم کے مطابق ان دونوں ستاروں کو 80 گھنٹے جنسی تشدد کے علاج کے کورسز کرنا ہوں گے جبکہ ان پر بچوں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔می ٹو مہم کا سہارا لے کر دنیا بھر میں سامنے آئی خواتین کے حیران کن انکشافات کے بعد اس کیس نے کوریا کی میوزک انڈسٹری کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔

سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیے کہ 30 سالہ جنگ جون ینگ نے ان خواتین کا ریپ کیا جو نشے کی حالت میں اور مزاحمت کرنے سے قاصر تھیں، سیکس کے دوران برہنہ خواتین کی ویڈیو بنائی اور گروپ چیٹ میں ان ویڈیوز کو تقسیم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ 'ان خواتین کو جو تکلیف پہنچی ہوگی ہم اس کا اندازہ بھی نہیں لگا سکتے'۔جج کے مطابق جنگ جون ینگ پر الزام ہے کہ اس نے ان خواتین کو صرف خوشی فراہم کرنے کا ایک کھلونا سمجھا۔اپنی آخری گواہی میں جنگ جون ینگ کا کہنا تھا کہ 'مجھے اپنی اس حرکت پر بےحد افسوس اور اب زندگی بھر میں صرف پچھتاوا ہی کرسکوں گا۔