اب جب اسمارٹ لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے تو یہ جلسے کر رہے ہیں: عمران خان

Political parties, jalsa, country, smart lockdown, Imran Khan

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب جب اسمارٹ لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے تو یہ جلسے کر رہے ہیں ، یہ این آر او کیلئے دباؤ کا آخری حربہ ہے۔ یہ سمجھ لیں ، ایسا کبھی نہیں ہوگا

اپنی ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ درحقیقت اپوزیشن قائدین کو عوام سے سروکار نہیں، ان کو عہدوں کی وجہ سے یہ شاہانہ زندگی وراثت میں ملی ہے، یہ محلات میں شاہانہ زندگی اپنائے ہوئے ہیں، ان کے خاندانوں نے عوام کو غریب بنانے کیلئے قومی دولت لوٹی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی وبا میں ہمارا مقابلہ ایسی قیادت سے ہے جنہوں نے کبھی جمہوری جدوجہد نہیں کی، غریبوں کا احساس کرتے ہوئے اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایا تو ان رہنماؤں نے تنقید کی ، ان رہنماوں نے مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ، انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت نے عوامی بہتری کے کسی کام میں حصہ نہیں لیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بزدار حکومت بارہا کہہ چکی ہے کہ عالمی وبا جیسی وبا کے دوران عوام کی زندگی پی ڈی ایم کے سیاسی بیروزگاروں کے سپرد کرکے خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔پی ڈی ایم جلسوں کی پروا نہیں مگر عوام کی زندگی کا تحفظ ہمیں بلاتفریق مقدم ہے خواہ وہ کسی بھی جماعت سے ہوں .

دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کو ملتان سے عوام نہ مل سکے۔ پی ڈی ایم جلسے کے لیے سندھ سے کرائے پر لوگوں کو ملتان بھجوایا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جلسہ میں جانے کے لیے ٹرانسپورٹ ، کھانا ، اخراجات ، دھاڑی ملے گی، پروا نہیں کرنی ہے۔

شہباز گل نے سوشل میڈیا سے حاصل کردہ تصاویر اپنی ٹویٹ کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے مزید کہا کہ پشاور جلسہ کے بعد ان کی عوامی حیثیت کھل کر سامنے آچکی ہے۔ عوام ان کو اور ان کے ملک دشمن پی آر او این آر او بیانیے کو مسترد کر چکے ہیں۔واضح رہے کہ شہباز گل نے اپنی اردو ٹویٹ کا سندھی ترجمہ بھی شیئر کیا۔