نجم سیٹھی کا چیئرمین پی سی بی کو قانونی نوٹس، معافی کا مطالبہ

نجم سیٹھی کا چیئرمین پی سی بی کو قانونی نوٹس، معافی کا مطالبہ
کیپشن: اخراجات کاغلط چارٹ جاری کرنے کی وجہ صرف نجم سیٹھی کو بدنام کرنا تھی، نوٹس کا متن۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے ان کے دور میں پی سی بی کے اخراجات سے متعلق دستاویزات پر احسان مانی کو ہتک عزت کا قانونی نوٹس بھجوا دیا جس میں چارٹ سے دستبردار ہونے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے چار سالہ دور کے اخراجات کی تفصیلات جاری کی گئیں جس کے مطابق نجم سیٹھی پر پی سی بی کے 7 کروڑ سے زائد خرچ ہوئے جب کہ سابق چیئرمین پی سی بی نے اسے اپنے خلاف مہم قرار دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نجم سیٹھی نے اس معاملے پر اپنے وکلاء کے ذریعے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی کو قانونی نوٹس بھجوا دیا جس میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

قانونی نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ اخراجات کے جو اعداد و شمار سامنے لائے گئے وہ غلط ہیں اور اخراجات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔

نوٹس میں مزید کہا گیاہے کہ پی ایس ایل کی مد میں نجم سیٹھی نے کوئی رقم نہیں لی۔ اخراجات کاغلط چارٹ جاری کرنے کی وجہ صرف نجم سیٹھی کو بدنام کرنا تھی اور اس کے پیچھے سیاسی وجوہات ہیں۔

نجم سیٹھی کے لیگل نوٹس کے مطابق چیئرمین پی سی بی کو ایک فرنشڈ رہائشی اپارٹمنٹ دیا گیا ہے اور ویب سائٹ پر احسان مانی کے رہائشی الاؤنس کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

سابق چیئرمین پی سی بی کی جانب سے نوٹس میں معافی مانگنے اور اخراجات کی چارٹ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا گیا ہے جب کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے تحت کارروائی آگے بڑھانے کا کہا گیا ہے۔

خیال رہے کہ نجم سیٹھی کو میاں نوازشریف کے دورِ حکومت میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین لگایا گیا اور انہوں نے عمران خان کے وزارتِ عظمیٰ سنبھالنے کےبعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔