دمشق کا نیشنل میوزیم سات سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا

دمشق کا نیشنل میوزیم سات سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا
کیپشن: image by facebook

دمشق :اسلامی آرٹ اور کلاسیکی فنی نمونوں سے مزین دمشق کے سرکاری عجائب گھر کو شائقین کے لیے سات سال بعد ایک بار پھر کھول دیا گیا ہے ،  شام میں خانہ جنگی کے سبب اس میوزیم کو بند کر دیا گیا تھا۔دمشق میں سرکاری عجائب گھر کو سات برس بعد عوام کے لیے ایک بار پھر کھول دیا گیا ہے۔ شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران اس میوزیم کو باغیوں کی جانب سے فائر کیے جانے والے راکٹوں اور گولوں سے محفوظ رکھنے کی غرض سے بند کر دیا گیا تھا۔ شام کا بیشتر ثقافتی ورثہ تنازعے کے دوران تباہ ہو گیا تھا۔

فی الحال اس میوزیم کے پانچ حصوں میں سے ایک ہی کو شائقین کے لیے کھولا گیا ہے لیکن یہ اقدام بھی اس بات کا آئینہ دار ہے کہ شہر میں زندگی جزوی طور پر معمول پر آ رہی ہے۔شامی عجائب گھر کے دوبارہ افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر ثقافت محمد الاحمد کا میوزیم دیکھنے کے لیے آنے والوں اور صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میوزیم کا افتتاح اس بات کا پیغام ہے کہ شام آج بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہے اور دہشت گردی اس کا ثقافتی ورثہ تباہ نہیں کر سکتی ، دمشق آج دوبارہ دریافت ہوا ہے۔‘‘

نوادرات کی ڈائریکٹریٹ کے سربراہ محمود حمود کے مطابق،’’ میوزیم کے کھولے گئے سیکشن میں قدیمی، تاریخی، کلاسیکی اور اسلامی ادوار کے سینکڑوں نوادرات رکھے گئے ہیں۔‘‘حمود نے مزید کہا کہ شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اب تک نو ہزار سے زائد فن پاروں کو یا تو بحال کیا گیا ہے اور یا پھر ان کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حمود نے یہ بھی بتایا کہ تنازعے کے دوران ملک سے ہزاروں مجسمے اور اہم فن پارے اسمگل کیے گئے ہیں۔

میوزیم کی سیر کرنے والے شام کے ثقافتی اہمیت کے حامل شہر پالمیرا سے لائے گئے آرٹ کے نمونے بھی دیکھ سکیں گے۔ پالمیرا کا تاریخی نام تدمیر ہے۔ یہ شہر دمشق کے شمال مغرب میں واقع ہے اور شام میں خانہ جنگی سے قبل ہر سال تقریباﹰ ڈیڑھ لاکھ سے زائد سیاح یہاں آیا کرتے تھے۔

سن 2011 میں شام میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد اس میوزیم کے نوادرات کو شام کے مرکزی بینک میں محوظ کر دیا گیا تھا۔ شامی حکام کے مطابق دمشق کے ثقافتی ورثے کے حامل اس عجائب گھر کے باقی حصے بھی جلد ہی کھول دیے جائیں گے۔