بلوچستان اسمبلی میں جزائر کو وفاق کے حوالے کرنے کے صدارتی آرڈینینس کے خلاف قرارداد پیش

Balochistan Assembly, Sindh, Balachistan,
کیپشن: فوٹو: بلوچستان اسمبلی آفیشل ویب سائٹ

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے سندھ اور بلوچستان کے جزائر کو وفاق حکومت کی ملکیت قراردینے کے صدارتی آرڈینینس کے خلاف بلوچستان اسمبلی میں   قراردادمنظور کرلی ہے۔ قرارداد پر حکومت اورحزب اختلاف اکھٹے ہوگئے اور صدارتی آرڈنینس کوواپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں سندھ اور بلوچستان کے جزائر کو وفاق کے حوالے کرنے کے صدارتی آرڈینینس کے خلاف قرارداد پیش کی۔  حزب اختلاف کے رکن نصراللہ زیرے نے قرارداد پیش کرتے ہوئے اسے صوبائی خود مختاری کے خلاف قراردیا . جس پر حکومت کی جانب سے بھی قرارداد کی مخالفت کی بجائے قرار داد کی حمایت کی گئی ۔ 


بحث مباحثے کے بعد ایوان نے قرارداد کو منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ اور بلوچستان کے جزائر کو وفاق کی ملکیت قراردینے کی قرارداد کو واپس لے ۔ایوان میں عوامی نیشنل پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات اسد خان اچکزئی کی بازیابی کا  بھی مطالبہ کیا گیا ۔

خیال رہے کہ اس سے قبل  سندھ اسمبلی میں بھی کراچی کے جزائر سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔ جس پر بلاول بھٹو زرداری نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہپورے سندھ نے ذات پات، نسل، زبان، مذہب کے امتیاز سے بالاتر ہو کر آرڈیننس کے خلاف آواز اٹھائی، وقت آگیا ہے کہ وفاقی حکومت مذکورہ آرڈیننس سے بلاتاخیر دست بردار ہوجائے۔